
جے یو آئی رہنما کامران مرتضیٰ نے سی سی آئی اجلاس میں شہباز حکومت کی چالاکیاں پر سے پردہ اٹھادیا اور کہا اسعدمحمودنےاجلاس میں مخالفت کی لیکن ان کے منٹس نوٹ نہیں ہوئے۔
تفصیلات کے مطابق جے یو آئی رہنما کامران مرتضیٰ نے سی سی آئی اجلاس میں شہباز حکومت کی چالاکیاں پر سے پردہ اٹھا دیا۔
کامران مرتضیٰ نے کہا کہ سی سی آئی میں مولانااسعدمحمودکاکوئی کام نہیں تھاوہ مواصلات کےوزیرتھے، ساتھی وزیرکی دعوت پر مولانااسعد محمودسی سی آئی اجلاس میں شریک ہوئے، اسعدمحمودنےاجلاس میں مخالفت کی لیکن ان کے منٹس نوٹ نہیں ہوئے۔
جے یو آئی رہنما کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سےکہاگیااجلاس میں جے یوآئی کی نمائندگی اسعدمحمودنےکی، اسعدمحمودسی سی آئی ممبر نہیں تھے اسی لیے منٹس بھی شامل نہیں کیے گئے ، اجلاس میں اسعدمحمودکی مخالفت کومنٹس کی صورت میں ریکارڈپرلایاجاتا۔
انھوں نے کہا کہ مردم شماری کوجونوٹیفائی کیاہےہم اس کونہیں مان رہے، اسمبلی تحلیل کی تاریخ دیدیں توپھراخلاقی جوازنہیں بنتا کہ مردم شماری نوٹیفائی کرائیں، مردم شماری پرہمارےتحفظات ہیں کیونکہ بلوچستان کی64لاکھ آبادی کم کی گئی۔
کامران مرتضیٰ کا مزید کہنا تھا کہ سی سی آئی نے مردم شماری کونوٹیفائی کرناہی تھاتوبلوچستان کی6،8نشستیں بڑھناتھیں، مردم شماری نوٹیفائی کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا، سینیٹ میں آواز اٹھائی تھی۔