تازہ ترینخبریںپاکستان

ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ایٹم بم کیسے بنایا؟ ن لیگ کے اہم وزیر کے انکشافات

ملک کے معروف صحافی سلیم صافی کا اپنے کالم میں لکھا ہے کہ وفاقی وزیر احسن اقبال نے ایٹمی سائنسدان عبد القدیر خان کا دیا ہوا فارمولہ انہیں بتایا جس سے انہوں نے کامیابی سے ایٹم بم بنایا اور یہی نسخہ پاکستان کے اداروں کی ترقی اور ملک کی خوشحالی کی کنجی ہے۔ وہ لکھتے ہییں کہ ایک تقریب میں احسن اقبال نے کہا کہ ایٹمی دھماکوں کے بعد میں ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور ان کے ساتھیوں سے ملا اور ان کے سامنے یہ سوال رکھا کہ پاکستان جیسے ملک میں انہوں نے یہ کارنامہ کیسے سر کیا تو اسکے جواب میں انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر قدیر اور ان کے ساتھیوں نے جواب دیا کہ پانچ وجوہات کی بنیاد پر ہماری آرگنائزیشن پاکستان کی باقی آرگنائزیشنز سے مختلف تھی اور اس لئے ہم یہ معرکہ سر کرنے میں کامیاب ہوئے۔

پہلا یہ کہ مجھ (ڈاکٹر قدیر)سے لے کر کلاس فور ملازم تک جتنے بھی لوگ ایٹمی پروگرام سے منسلک رہے ، انہوں نے اپنے کام کو مزدوری نہیں بلکہ مشن سمجھ کر کام کیا۔ دوسرا یہ کہ ہمارے ادارے میں کسی سیکشن کے چیئرمین کی مدت ملازمت چھ سال سے کم نہیں تھی اور یہ کام نہیں تھا کہ آج ایک صاحب کو کسی سیکشن کا سربراہ بنا دیا اور کل دوسرے کو ۔ تیسرا یہ کہ ہم نے ہر سطح پر میرٹ کو یقینی بناکے رکھا اور کسی قسم کی سفارش یا اقربا پروری نہ چلنے دی۔چوتھا یہ کہ ہم نے مشینوں کی بجائے انسانوں کو اہمیت دی ۔ ہم نے اچھا ہیومن ریسورس جمع کیا ۔

ان کو کام کے اچھے مواقع دئیے اور پھر وہی انسان مشینیں بناتے اور تلاش کرتے رہے جبکہ پانچویں چیز یہ تھی کہ مشن سونپ کر ریاست اور حکومتوں نے ہم پر اعتماد کیا اور ہمارے کام میں مداخلت نہ کی ۔نہ ڈاکٹر قدیر خان فرشتہ تھے اور نہ ان کے ساتھی آسمان سے اترے تھے۔ وہ بھی اس بدحال پاکستان میں رہتے اور اخلاق باختہ قوم کا حصہ تھے لیکن ان پانچ وجوہات کی بنیاد پر وہ اتنا بڑاکارنامہ سر کرنے میں کامیاب ہوئے۔ جو اس بات کا درس دیتا ہے کہ اگر ہم کسی وزارت ، ڈویژن ادارے میں ان پانچ اصولوں کو اپنا لیں تو اس بگڑے ہوئے پاکستان میں بھی وہ ناقابل یقین مثبت نتائج دے سکتا ہے ۔

جواب دیں

Back to top button