
طالبان نے مجرم کو مسجد کے میدان میں گولی مار کر سزائے موت دے دی
سزائے موت کا سامنا کرنے والے کا نام ’اجمل ولد نسیم بتایا اور کہا کہ انہوں نے پانچ افراد کو قتل کیا تھا۔
صوبائی محکمہ اطلاعات و ثقافت کے ایک اہلکار نے اے ایف پی کو بتایا کہ تقریباً 2,000 لوگوں نے یہ سزائے موت دیکھی جن میں اجمل کے مقتولین کے رشتہ دار بھی شامل تھے، اور یہ کہ سزا اور پھانسی شرعی قانون کے مطابق عمل میں آئی۔
بر سرعام سزائے موت کے ایک گواہ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’میں نے مجرم کو قصاص کے لیے سزائے موت ملتے دیکھی کیوں کہ مقتول کے اہل خانہ نے اسے معاف نہیں کیا تھا۔
گواہ نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ’اسے گولی ماری گئی، اگر میری یادداشت درست ہے تو چھ بار۔ میں یہ نہیں دیکھ سکتا تھا کہ وہ مر گیا ہے یا نہیں، لیکن بعد میں اسے ایمبولینس کے ذریعے لے جایا گیا۔
ایک صوبائی اہلکار کے مطابق اجمل کو AK-47 سے سزائے موت دی گئی ’جس کی قصاص اجازت دیتا ہے۔