تازہ ترینتحریکخبریں

تین کا ٹولہ ہمیں فوج سے لڑانے کی سازش کر رہا ہے: عمران خان

تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے پشاور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’میرے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔ امریکی سازش کے ذریعے مسلط کیا گیا چوروں کا ٹولہ ہماری بہتری کے لیے نہیں بلکہ ہمیں نیچا دکھانے کے لیے بٹھایا گیا ہے۔
چوروں کا جو ٹولہ ہم پر مسلط کیا گیا ہے اسے اب پتا چلا کہ یہ ہمیں ہرا نہیں سکتے۔ انہیں پتا ہے کہ جب بھی الیکشنز ہوئے تو وہ ہار جائیں گے ۔
عمران خان نے کہا کہ یہ ٹولہ اس لیے سازشں کر رہا ہے کہ کسی طرح عمران خان کو نااہل کرایا جائے۔ کبھی توشہ خانہ، کبھی اس کا پالتو الیکشن کمیشن اور کبھی مجھے دہشت گرد بنا دیا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ’یہ ٹولہ دوسری سازش یہ کر رہا ہے کہ کسی طرح ہمیں فوج سے لڑایا جائے۔ ان کا پروپیگنڈا سیل سازش کر رہا ہے کہ کسی طرح چیزوں کو توڑ مروڑ کر ہمیں عدلیہ اور فوج سے لڑایا جائے۔‘
میں نے پرسوں کیا کہا تھا کہ فوج کے سربراہ کا تقرر میرٹ پر ہونا چاہیے۔ یہ دنیا کا اصول ہے کہ ملک چلانا ہے، فیکٹری چلانی ہے یا کوئی اور، میرٹ پر سلیکشن ہونی چاہیے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس میں کیا غلط ہے۔ دوسری بات میں نے یہ کی کہ کسی طرح ان دو ڈاکوؤں نواز شریف اور آصف زرداری کو آرمی چیف کی سلیکشن نہیں کرنی چاہیے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’میں نے سب کو وہ مراسلہ دکھایا کہ اسد مجید کو امریکہ کے انڈر سیکریٹری دھمکی دے رہا ہے کہ عمران خان کو ہٹایا جائے۔‘
’اس کے بعد ہماری حکومت کو ہٹایا گیا تو میرا سوال یہ ہے کہ جن لوگوں کو باہر سے مسلط کیا گیا کیا ان کو آرمی چیف کا تقرر کرنا چاہیے؟ اس پر کہتے ہیں کہ عمران خان فوج کے خلاف بات کر رہے ہیں۔‘
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ’یہ ہماری حکومت اس لیے گرانا چاہتے تھے کہ عمران خان ہمارا احتساب نہ کرے اور ہماری چوری نہ پکڑے۔‘
مسلم لیگ ن کے لیڈروں کی مختلف ویڈیوز چلوا کر عمران خان نے حاضرین سے کہا کہ ’اب ن لیگ ہمارے خلاف بیان بازی کر رہی ہے کہ پی ٹی آئی فوج کے خلاف بات کر رہی ہے۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کی فوج مضبوط ہو۔ کبھی تنقید کرتے بھی ہیں تو تعمیری تنقید کرتے ہیں اس کی بہتری کے لیے کرتے ہیں۔‘
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ ’کوئی معاشرہ قانون کی بالادستی کے بغیر نہیں چل سکتا۔ ن لیگ جس طرح چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کو ٹارگٹ کر رہی ہے اس طرح ہم نے کبھی اپنی پارٹی کو اجازت نہیں دی۔‘
عمران خان نے ایک بار پھر ایڈیشنل سیشن زیبا چودھری کا ذکر کرتے ہوئے انہیں دوبارہ مجسٹریٹ زیبا کہ کر پکارا اور کہا کہ شہباز گل پر تشدد ہوتا دیکھ کر سخت بیان دیا تھا۔ میں کبھی عدلیہ کو دھمکی دینے کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button