Column

آئیے سیلاب زدگان کی مدد کریں .. فرخ تیمور غلزئی

فرخ تیمور غلزئی

رواں سال جولائی میں ملک بھر میں بارشوں کا 61 سالہ ریکارڈ ٹوٹا۔ اسی وجہ سے ندی نالوں میں شدید طغیانی آئی اور کئی چھوٹے ڈیم بھی ٹوٹ گئے۔ شدید بارشوں سے بلوچستان، سندھ اور جنوبی پنجاب میں بالخصوص سیکڑوں دیہات زیر آب آگئے جن سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے اور سینکڑوں قیمتی جانوں کا نقصان ہوا ۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں نہ صرف مختلف وبائی امراض پھوٹنا شروع ہو گئے بلکہ غذائی قلت کی صورت حال پیدا ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہوگیا۔ اس پریشان کنُ حالات میں پاکستان ریلویز نے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں میں اپنے بہنوں اور بھائیوں کیلئے ریلیف کے اقدامات کا آغاز کیا۔ پاکستان ریلویز نے آٹھ مختلف مقامات پر ریلیف گڈز کی کلیکشن کیلئے پوائنٹس بنائے اور انتظامیہ نے ڈویژنز کے سربراہان کو احکامات جاری کیے کہ وہ ذاتی طور پر سیلاب زدگان کی مدد کی مہم میں حصہ لیں اور اس ضمن میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعدرفیق کی زیرصدارت ہیڈ کوارٹرز لاہور میں ایک ہنگامی اجلاس ہوا جس میں انہوں نے چیئرمین ریلوے کو ہدایت کی کہ وہ ویلفیئر آرگنائزیشن اور مخیر حضرات سے رابطہ کریں اور انہیں قائل کریں کہ وہ مصیبت میں پھنسے اپنے بہن بھائیوں کی مدد کیلئے آگے بڑھیں۔

اس ریلیف آپریشن کا کا فوری طور پر آغاز کیا گیا اور صرف دو ہفتے میں ملک بھر میں 60 سے زائد ٹن خشک راشن، ادویات اور دیگر ضروری سامان اکٹھا کر کے سیلاب زدہ علاقوں میں پہنچایا گیا۔ اس کے علاوہ ریلوے ڈاکٹر ز اور پیرا میڈیکل ٹیموں نے کیمپ لگا کر شادن لونڈ، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، روجھان، جیک آباد ، اوستہ محمد ، اتھلُ ، سبّی ، قلعہ عبداللہ ، قلعہ سیف اللہ اور کوئٹہ میں سیلاب زدگان کو علاج معالجہ اور ادویات کی تقسیم کی اور ساری سہولتیں مفت فراہم کیں۔

مجھے اس بات پر فخر ہے کہ پاکستان ریلویز نے یہ سارا کام بلا معاوضہ کیا اور اپنے بہن بھائیوں سے یکجہتی کیلئے تمام افسران نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ ایک روز کی تنخواہ فلڈ ریلیف فنڈ میں جمع کروائیں گے۔ پاکستان ریلوے ماضی میں بھی مشکل حالات میں اپنے ہم وطنوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے اور آئندہ بھی آزمائش کی گھڑی میں آپ ہمیں پہلی صف میں موجود پائیں گے۔ ادارہ عوام الناس سے اپیل کرتا ہے کہ وہ مصیبت میں پھنسے اپنے بہن بھائیوں کی مدد کیلئے آگے بڑھیں اور راشن و عطیات پاکستان ریلوے کے قائم کردہ کلیکشن پوائنٹس پر جمع کروائیں۔ ہم آپ کی امانتیں بلامعاوضہ متاثرین تک پہنچائیں گے۔ہماری تمام ڈویژنز نے متاثرہ علاقوں میں میڈیکل ریلیف کیمپس بھی قائم کیے ہیں جہاں اب تک 3 ہزار سے زائد متاثرہ افراد کو مفت طبی امداد اور ادویات فراہم کی گئی ہیں۔ آپ کی طرف سے آنے والی امداد یا دوا کسی کے غم کو خوشی، درد کو راحت اور پریشانی کو آسانی میں تبدیل کر سکتی ہے۔ اس نیک کام کو جاری رکھئے، متاثرین آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

آخر میں،میں گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ محکمہ موسمیات نے اگلے چار روز میں کراچی، سکھر اور دیگر علاقوں میں غیر معمولی بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔ اس سے ٹرین آپریشن متاثر ہو سکتا ہے۔ صورتحال کے پیش نظر کراچی اور لاہور ، راولپنڈی اور پشاور کے درمیان چلنے والی ریل گاڑیوں کے دورانیہ میں سیفٹی کے پیش نظر اوسطاً ایک سے دو گھنٹے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔ ہماری پہلی ترجیح مسافروں کی سیفٹی ہے جس پر کسی صورت کمپرومائز نہیں ہو سکتا۔ شدید بارشوں میں ٹرین ایک خاص رفتار سے زیادہ تیز نہیں چلائی جا سکتی اسی لیے آمدورفت کے اوقات میں تاخیر بھی ہو سکتی ہے۔ ہم مقررہ وقت پر پہنچنے کی جلدی میں اپنے مسافروں کی جان سے نہیں کھیل سکتے۔ ہماری اپنے معزز مسافروں سے گذارش ہے کہ اپنے سفر کو موسمی حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے پلان کریں کریں تاکہ پریشانی سے بچ سکیں۔ موسم بہتر ہوتے ہی ہمارا شیڈول بھی معمول پر آ جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button