ColumnImtiaz Aasi

چودھری پرویز الٰہی سے امیدیں ۔۔ امتیاز عاصی

امتیاز عاصی

چودھری پرویز الٰہی سے امیدیں

چودھری پرویز الٰہی پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھال چکے ہیں۔چودھری ظہور الٰہی کے خاندان میں اختلافات کے باوجود وزارت اعلیٰ تو چودھری خاندان کے پاس ہے۔ وزارت اعلیٰ کا عہدہ چودھری پرویز الٰہی کے لیے کوئی نیا تو نہیں ۔ وہ اس سے پہلے پرویز مشرف کے دور میں صوبے کی وزارت اعلیٰ احسن طریقے سے چلا چکے تھے۔ صوبے کی وزارت اعلیٰ شریف خاندان کے لیے زندگی موت کا مسئلہ رہا ہے۔پنجاب ملک کے تمام صوبوں سے آبادی کے اعتبار سے بڑا صوبہ ہے۔ این ایف سی ایوارڈ میں ملک کے تمام صوبوں سے زیادہ فنڈ اسی صوبے کو ملتے ہیں۔شریف خاندان عشروں تک صوبے پر حکمرانی کرتا رہا۔شریف خاندان اقتدار کوپہلے روز سے اپنی وراثت سمجھتا رہا ہے۔وزارت اعلیٰ ہویا وزارت عظمیٰ انہیں ان دونوں عہدوں کاشغف ہے۔
منجھے ہوئے سیاست دان کی حیثیت سے چودھری پرویز الٰہی صوبے کے معاملات سے بہت اچھی طرح واقف ہیںتبھی تو اپنا منصب سنبھالنے کے بعد پہلا کام انہوں جی او آر جو سرکاری افسران کے رہنے کے لیے مختص ہے ،وہاں سے ٹی وی چینلوں کے اینکرز کو نکال باہر پھینکا ہے جو اس امر کا غماز ہے کہ چودھری صاحب وزارت اعلیٰ کے منصب پر نہ رہتے ہوئے بھی صوبے کے امور پر گہری نظر رکھے ہوئے تھے۔ خرا ب معاشی حالات کے پیش نظر انہوں نے آتے ہی سرکاری ٹرانسپورٹ کے استعمال پر بہت سی پابندیاں عائد کر دی ہیں جس
سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ چودھری پرویز الٰہی اپنے اقتدار کے مختصر عرصے کے دوران مزید اچھے کام کر گذریں گے ۔
اپنے گزشتہ اقتدار میں انہوں نے ریسکیو 1122 کی بنیاد رکھ کر اپنے سیاسی مخالفین کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا تھا آج ریسکیو 1122 کامیابی سے چل رہا ہے اور عوام اس سہولت سے بھرپور استفادہ کر رہے ہیں۔اب تو انہوں نے ریسکیو 1122 کے دائرہ کار کو تحصیل سطح پر منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس سے غریب عوام کو ہنگامی حالات میں مریضوں کو ہسپتال تک پہنچانے میں بہت زیادہ مدد ملے گی۔پروگرام پڑھا لکھا پنجاب بھی انہی کے دور کا شروع کیا ہوا ہے جس میں بچوں کی تعلیم کو پرائمری سطح تک لازمی قرار دیا گیا تھا، انہیں کتابیں مفت فراہم کی جاتی ہیں جو ابھی تک جاری ہے ۔
عمران خان کے دورہ لاہور کے دوران ایک اجلاس میں چودھری صاحب نے اپنی کرسی پر عمران خان کو بٹھا کر سیاسی مخالفین کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ انہیں عمران خان سے تعلقات پر فخر ہے ۔یہ علیحدہ بات ہے مسلم لیگ (نون) نے اس سلسلے میں پنجاب اسمبلی میں قرار داد پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں کہ نون لیگ والوں کو چودھری پرویز الٰہی کی اس ادا سے خاصا رنج پہنچا ہے ۔
چودھری خاندان کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ وہ انتہائی ملنسار اور دکھ درد باٹنے والے ہیں۔ چودھری پرویز الٰہی کے بیٹے چودھری مونس الٰہی ،عمران خان اور پرویز الٰہی میں دوستی کا ذریعہ بنے ہیں۔مونس الٰہی نے آخری وقت تک اپنے والد محترم کو پٹری سے اترنے نہیں دیا۔ ان کی جماعت کے لوگوں کی کاوشوں کے باوجود چودھری پرویز الٰہی ثابت قدم رہے اور عمران خان کے دست وبازو بنے رہے ۔وہ عمران خان کا ساتھ کیوں نہ دیتے شریف خاندان نے ان کے ساتھ اپنے اقتدار میں جو ذاتیاں کی ہیں، انہیں وہ کیسے بھلا سکتے تھے۔ گجرات کے تھانوں میں ایف آئی آر زکا کوئی حساب نہیں۔ بسا اوقات انسان کے اقتدار میں آنے کے بعد اس کی عقل پر پردہ پڑ جاتا ہے حالانکہ اقتدار تو آنے جانے والی چیز ہے، نہ کہ کسی کی میراث۔چودھری پرویز الٰہی نے وزارت اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جو احسن اقدام اٹھایا ہے وہ تحریک انصاف کے دور کے صوبے میں تمام ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری
رکھنے کا فیصلہ ہے، ان کا مسلم لیگ نون کے اراکین کو ملنے والے ترقیاتی فنڈز تحریک انصاف اور ق لیگ کے ارکان کو دینے کا فیصلہ صوبے کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہو گا۔وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد چودھری صاحب نے جس رفتار سے کام کا آغاز کیا ہے، اس سے امید کی جا سکتی ہے کہ اس عرصہ میں عوام کی فلاح وبہبود کے لیے بہت سے اچھے کام کر جائیں گے۔
جہاں تک چودھری ظہور الٰہی خاندان میں اختلافات کی بات ہے تو ہمیں یقین ہے کہ آنے والے وقت میں چودھری شجاعت حسین اور چودھری پرویز الٰہی پہلے کی طرح ایک دوسرے کے دست وباز بن جائیں گے۔گو بعض طالع آزمائوں نے اپنے مفادات کی خاطر چودھری خاندان میں وقتی طور پر دراڑ ڈال دی ہے تاہم اختلافات کا یہ سلسلہ زیادہ عرصہ نہیں چل پائے گا اور دونوں بھائی ایک مرتبہ پھر اکٹھے ہو کر ملک و قوم کی خدمت کریں گے۔چودھری پرویز الٰہی حالات پر گہری نظر رکھنے والے سیاست دان ہیں ۔جنوبی پنجاب میں حالیہ سیلابوں سے متاثرہ لوگوں کی امداد کے لیے انہوں نے مالی پیکیج کا اعلان کرکے اپنے سیاسی مخالفین کے منہ بند کردیئے ہیں۔چودھری پرویز الٰہی انفرادی کاموں کی بجائے اجتماعی کاموں پر یقین رکھتے ہیںاپنی گذشتہ وزارت اعلیٰ کے دوران اسلام آباد ایکسپریس وے کے قریب صحافیوں کے لیے ایک بڑارہائشی منصوبہ شروع کرنے کا ریکارڈ قائم کیا ، اس وقت کئی سو خاندان میڈیا ٹاون کی قیمتی
جگہ پر رہائش پذیر ہیں۔
درحقیقت سیاست دانوں کو اقتدار میں آکر اپنے سیاسی اختلافات کو ایک طرف رکھتے ہوئے عوام کے مسائل کو حل کرنے کی طرف توجہ دینی چاہیے۔اس کے برعکس ہمارے ہاں بدقسمتی سے ایک حکومت کوئی منصوبہ شروع کرتی ہے تو آنے والی حکومت ایسے منصوبوں پر کام کرروک دیتی ہے جس سے عوام کے مسائل حل ہونے کی بجائے ان میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ چودھری پرویز الٰہی نے سابق وزیراعلیٰ عثمان بز دار دور کے ترقیاتی کاموں کو جاری رکھنے کا جو فیصلہ کیا ہے اس سے عوام کی مشکلات کم ہونے میں بہت مدد ملے گی۔صوبے کے عوام کو گجرات کے چودھری پرویز الٰہی سے بہت سی امیدیں وابستہ ہیں وہ اپنی وزارت اعلیٰ کے دوراینے میں پڑھے لکھے نوجوانوں کے لیے صوبے میں روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی کوشش بھی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button