تازہ ترینخبریںدلچسپ و حیرت انگیز

‘ صاحب میں مرا نہیں ہوں’، اپنے بچوں کا ستایا شخص حکام کے پاس پہنچ گیا

بھارت کے ضلع مراد آباد میں ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اس وقت حیران رہ گیا جب ایک شخص نے وہاں پہنچ کر کہا کہ میں ابھی زندہ ہوں، مرا نہیں ہوں۔

بھارتی سماج میں بے حسی بڑھتی جا رہی ہے جہاں خونی رشتوں کی بھی قدر نہیں کی جا رہی ہے اور آئے روز ایسی کئی مثالیں ہمارے سامنے آتی رہتی ہیں۔ اتر پردیش کے ضلع مراد آباد میں بھی ایسا ہی انسانیت سوز واقعہ پیش آیا ہے جس میں دولت اور جائیداد کے لیے بچوں نے دستاویزات میں اپنے باپ کو ہی مردہ قرار دلوا دیا۔

ضلع مراد آباد جامع مسجد کے علاقے کا رہائشی 68 سالہ محمد سلیم بیوی بچوں کو بہتر زندگی فراہم کرنے کیلیے 45 برس سے دیار غیر سعودی عرب میں مقیم رہا لیکن جب وہ واپس اپنے ملک بھارت آیا تو یہ جان کر اس کی حیرانی کی انتہا نہ رہی کہ جن کی بہتر زندگی کی خاطر وہ اتنے برسوں دیار غیر میں رہا انہی بچوں نے دولت اور جائیداد کے لیے اس کو جیتے جی مار ڈالا۔

محمد سلیم نے گذشتہ روز مراد آباد کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ شیلندر کمار سنگھ کے پاس ایک درخواست لے کر گیا اور انہیں بتایا کہ ‘صاحب میں زندہ ہوں ابھی مرا نہیں ہوں، کیا مجھے اپنا زندہ ہونے کا ثبوت بھی دینا ہوگا؟ جب کہ میں خود آپ کے سامنے کھڑا ہوں۔

محمد سلیم کی باتیں سن کر ڈی ایم بھی حیرت میں پڑ گئے کہ آخر کار ماجرا کیا ہے۔ جب سلیم سے پوچھا تو اس نے بتایا کہ وہ 1970 کی دہائی میں تقریبا 45 سال پہلے بھارت چھوڑ کر روزگار کی تلاش میں سعودی عرب چلا گیا تھا اور وہیں کام کر رہا تھا۔ میرے بچے بھارت میں ہی ہیں۔ آج جب میں اپنے وطن بھارت آیا تو پتہ چلا میرے بچوں نے میری تمام جائیداد بیچ دی ہے اور مجھے کاغذات میں مردہ ظاہر کیا ہوا ہے۔

سلیم نے انتہائی افسرہ لہجے میں بتایا کہ جب میں اپنے وطن واپس آیا ہوں تو میرے پاس رہنے کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ میں اپنے دوستوں کے پاس رہ رہا ہوں، لہذا میرے مردہ ہونے کا سرٹیفکیٹ کینسل کیا جائے۔

متاثرہ شخص نے بتایا کہ میرے بچوں نے مجھے مردہ دکھا کر میرے بینک اکاؤنٹ سے لاکھوں روپے بھی نکال لیے ہیں۔ آج میرے پاس نہ پیسہ ہے اور نہ زمین جائیداد اور نہ رہنے کے لیے مکان۔ مجھے بس انصاف دلا کر میرے زندہ ہونے کا سرٹیفکٹ مجھے دے دیجیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button