تازہ ترینخبریںپاکستان

وانا انگور اڈہ بارڈر کو ٹرانزٹ روٹ میں شامل کرنے کا مطالبہ

وانا (رپورٹ بآدم خان وزیر سے) جنوبی وزیرستان سے وابستہ سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں نے ڈسٹرکٹ پریس کلب وانا میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر دو طرفہ تجارتی تعلقات اور دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو آسان کرنے کے لئے 18 جولائی 2022 کو پاکستان کی طرف سے محمد صالح احمد فاروقی کی سربراہی میں وفد نے کابل کا دورہ کیا۔

اور افغان وزیر تجارت نورالدین عزیزی اور افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے درمیان کابل میں 20 جولائی 2022 تک بات چیت ہوئی۔ جس میں دو طرفہ تجارتی تعلقات اور تجارت پیشہ افراد کےلئے آسانیاں پیدا کرنے پر اتفاق ہوا جو خوش آئند بات ھے۔

اب چونکہ دو طرفہ وفد نے چار مقامات طورخم ، چمن ، خرلاچئ اور غلام خان باڈر دو طرفہ تجارت کے لئے 24 گھنٹے کھولنے پر راضی ہو گئے ہیں ۔ جس سے دونوں ممالک کے تجارت میں در پیش مشکلات نہ صرف آسان ہو جائینگے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم بھی بڑھ جاینگے۔

اس موقع پر عمران مخلص کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی سے اجمل خان ایڈووکیٹ، جماعت اسلامی سے صدر ندیم خان اور پاکستان تحریک اصلاحات سے عصمت اللہ ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وانا دونوں ممالک کے وفد میں شامل شخصیات کے سامنے پریس کے ذریعے احتجاج ریکارڈ کرینگے۔

عمران مخلص نے کہا کہ انگور اڈہ باڈر کو نظر انداز کرنا سراسر زیادتی ہیں کیونکہ علاقے کی محل وقوع اور باڈر نہ صرف باقی باڈروں سے مناسب ھے بلکہ انگور اڈہ باڈر ٹریڈ کے لئے تقریباً 1400 کلومیٹر نزدیک پڑتا ہے۔ جس سے دونوں طرف تجارت پیشہ لوگوں کے لئے باقی باڈروں سے کم وقت اور کم خرچ پر مال پہنچنے میں آسانی ہو سکتے ہیں۔

باڈر کے دونوں طرف تریڈ کے حوالے سے کسٹم نے پہلے سے تمام انتظامات کر رکھے ہیں۔ دونوں وفود کی طرف سے انگور اڈہ باڈر کو نظر انداز کرنا تجارت پیشہ افراد کے ساتھ ظلم اور نا انصافی ھے بلکہ علاقے کے لوگوں کے ساتھ بھی ظلم ھے۔

انہوں نے کہا کہ وار آف ٹیرر میں علاقہ کافی متاثر ہوا ھے تجارتی سرگرمیاں شروع کرنے سے علاقے میں آمن اور ترقی کی طرف لوٹ سکتا ھے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ پچھلی حکومتوں نے کئی مواقع پر انگور اڈہ باڈر ٹرانزٹ کرنے کے اعلانات کر چکے ہیں لہذا تجارت کے لئے انگور اڈہ باڈر کو ٹرانزٹ کرکے جلد سے جلد 24 گھنٹوں کے لئے کھول دیا جائے۔

محسود ایریا میں ڈی پی او کی طرف سے وانا تجارتی لوگوں اور ٹرک مالکان کو سمگلنگ کے نام پر تنگ کرنا بند کی جائے ۔ ضلع ٹانک سے ضلع ساؤتھ وزیرستان کے لئے پرمٹ ختم کیا جائے۔ افغان باڈر تک فری ٹریڈ کے مواقع فراہم کی جائیں۔

انگور اڈہ باڈر پر تجارتی لوگوں کا استحصال بند کی جائے ۔ انہوں نے نیشنل ڈیموکریٹک مومنٹ کے چیئرمین ایم این اے محسن داوڑ کو مخاطب کرتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وزیرستان کے نام پر سیاست میں اب اس مسلے میں جنوبی وزیرستان کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔

سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے یہ بھی کہا کہ انگوراڈا باڈر کو ٹرانزیٹ لیسٹ میں شامل کیا جائے۔ اس حوالے سے پاکستان پیپلز پارٹی ،جماعت اسلامی اور پاکستان تحریک اصلاحات انگور اڈہ باڈر کو کھولنے اور تجارتی سرگرمیاں شروع کرنے کے لئے ہر فورم پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرے گی۔

اور ہر قسم قربانی دینے کے لئے تیار ہیں۔ اس موقع پر وی سی چیئرمین وارے خان وزیر، وی سی چیئرمین احمد وزیر اور وی سی چیئرمین عبدالرحیم وزیر و دیگر موجود تھے.

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button