تازہ ترینخبریںپاکستان

پاکستان میں سزا یافتہ مجرموں کی حکومت ہے۔جس کا دنیا مذاق اڑا رہی ہے

قائم مقام گورنر خیبر پختونخوا مشتاق احمد غنی نے کہا ہے پاکستان میں سزا یافتہ مجرموں کی حکومت ہے۔جس کا دنیا مذاق اڑا رہی ہے ۔یہ مجرم ایسے لیڈر پر آرٹیکل چھ لگانے کی کوشش کر رہے ہیں جس کو عدالت عظمٰی نے صادق اور امین کا سرٹیفیکیٹ دیا ہے اورجس کے دامن پر کوئی کرپشن کاداغ نہیں ہے۔

اسلامو فوبیا کے خلاف عمران خان نے دنیا بھرمیں ایک موثر آواز بلند کی اوراقوام متحدہ میں قرار داد کو منظور کروایا ۔جس پر سال میں 15 اپریل کاعالمی دن مقرر کیا گیا جس میں دنیا کو پتہ چلے گا نبی کریم صلی اللہ علیہ مسلمانوں کے لئے ہی نہیں پوری دنیا کی رہنمائی کے لئے آئے ہیں۔ انہوں نے جس ریاست مدینہ کی بنیاد رکھی وہ آگے چل کر چار براعظموں کی خلافت میں تبدیل ہوئی اور ایسا وقت آیا جب ذکوۃ دینے والے تو تھے لیکن لینے والا کوئی نہیں تھا ۔مخالفین تحریک انصاف پر ریاست مدینہ کا نام لینے پر اعتراض کرتے ہیں۔

ریاست مدینہ کا وجود ایک روز میں نہیں ہوا تھا ۔تحریک انصاف اس کے قیام کے لئے کوششیں کر رہی ہے ۔ملک میں پھر عمران خان کی دوتہائی اکثریت اور خیبر پختون میں تیسری بار تحریک انصاف حکومت آئے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں جلال بابا آڈیٹوریم ایبٹ آباد میں رحمت اللعالمین سکالرز شپ کے 132آئمہ کرام اور 117طلباء وطالبات میں 70 لاکھ سے زائد مالیت کے چیک تقسیم کرنے کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیا ۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر طارق اسلام مروت ،ڈسٹرکٹ خطیب مفتی عبدالواجد ،اسسٹنٹ کمشنر ثقلین سلیم ،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ملک تنویر ،سٹی صدر تحریک انصاف کامران گل ایڈووکیٹ ،محکمہ تعلیم کے افسران کے علاؤہ علماء کرام ،خواتین اور مرد اساتذہ کرام اور طلباء وطالبات بھی شریک تھے ۔قائم مقام گورنر مشتاق احمد غنی نے کہا صوبائی حکومت نے بے شمار انقلابی قدم اٹھائے ہیں بطور ہائر ایجوکیشن کے صوبائی وزیر کے طور پرذہین طلباء طالبات کے لئے انڈومنٹ قائم کیا تھا ۔

خیبر پختون خوا میں درسی کتب میں علماء نےغلطی کی نشاندھی پر فوری ایکشن لیا گیا،حکومت نے کروڑوں کی کتب تلف کیں۔یکم محرم الحرام کو یوم حضرت عمرفاروق رضی اللہ کا دن تحریک انصاف کے دور میں شروع ہوا۔تعلیمی اداروں میں ناظرہ اور ترجمہ کا آغاز تحریک انصاف کے دور میں شروع ہوا جو جامعات میں بھی جاری ہے۔حکومت نے محسوس کیا کہ آئمہ کرام کوایک نامساعد حالات میں دین کی خدمت کر رہے ہیں مساجد میں کیا وظیفہ ملتا ہے ۔حکومت نے اس کو محسوس کرکے شرعی وظیفہ شروع کیا ہے یہ کوئی تنخواہ نہیں ہے۔اور نہ ہی ان کو خطبات حکومت کے حق میں کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔اس وظیفہ کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں ہیں۔درس وتدریس سے وابستہ افراد جہالت سے روشنی کی طرف لے جانے والے ہیں ان کو کوئی معاوضہ نہیں دے سکتا ہے اس کا صلہ تو صرف اللہ ہی دے سکتا ہے۔ی

ہ ہمارے معاشرے کے بہترین لوگ ہیں ۔قائم مقام گورنر مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا حکومت کی کوشش تھی علماء کرام کی بھی خدمت کریں جس طرح معاشرے کے دیگر لوگوں کی کر رہے ہیں۔رحمت اللعالمین سکالرز شپ پاکستان میں پہلی مرتبہ شروع کیا گیا ہے اس کے لئے عمران خان نے ایک اتھارٹی بنائی تاکہ دنیا کو پیغام دیا جائے نبی کریم دنیا بھر کے لئے رحمت اللعالمین ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آئمہ کرام جامع مساجد کے حطباء کی رجسٹریشن ہو رہی ہے جو رہ گئے ہوں وہ ڈسٹرکٹ خطیب کے پاس اپنی درخواست جمع کریں تاکہ ان کو شامل کیا جا سکے۔مشتاق احمد غنی کا کہنا تھا خیبر پختونخوا میں جے یو آئی اور پیپلز پارٹی،اے این پی سمیت دیگر جماعتوں کی حکومت رہی ہے کسی نے اس جانب توجہ نہیں کی ۔اس پر صرف عمران خان نے قدم اٹھایا جس کے خلاف آرٹیکل 6 لگایا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسی حکومت قائم ہے جو سازش کے تحت قائم کی گئی ۔وہ سزا یافتہ ہیں پاکستان میں مجرموں کی حکومت ہے ۔ا

ور وہ مجرم ایسے پاکستانی لیڈر جس کو پاکستان کی عدالت عظمی صادق اور امین کا سرٹیفیکیٹ دیتی ہے ۔جس پر کوئی کرپشن کا داغ نہیں ۔اس نے ملک اور دین کے لئے بھرپور کوشش کی ۔اس پر آرٹیکل 6 لگانے کی کوشش میں مصروف ہے وہ اس کو راستہ سے ہٹانے کے درپے ہیں۔ وہ صرف امریکہ کے غلام ہیں۔ عمران خان کہتا ہے اللہ سپر پاور ہے اور یہ امریکہ کو سپر پاور مانتے ہیں۔ملک میں تحریک انصاف کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے ایڑھی چوٹی کا زور لگایا جا رہا ہے۔اللہ کی مدد ہمارے ساتھ ہے۔لیکن لاہور کے الیکشن میں دیکھیں گے وہ کامیاب نہیں ہوں گے ۔تحریک انصاف نے لنگر خانے اور شلٹر ہوم بنائے جس کو وفاقی حکومت نے بند کردیا۔ لیکن خیبر پختونخوا میں حکومت نے وفاقی حکومت کی جانب سے فنڈ بند ہونے کے باوجود صوبائی حکومت اس کو اپنے وسائل سے چلا رہی ہے ۔

لوگ شلٹر ہوم میں عزت کے ساتھ رہ رہے تھے۔انہوں نے کہا کہ اوقاف کی مساجد اقلیتیوں کی عبادت گاہوں کی دیکھ بھال کے لئے فنڈ مختص کئے ہیں یہ سب حکومت کی زمہ داری میں شامل ہیں۔جامع مسجد ابوزر غفاری کی تعمیر نو کے لئے ایک کروڑ 25 لاکھ کا ٹینڈر جا ری ہو چکا ہے۔ اور بھی اوقاف کی مساجد اے ڈی پی میں شامل ہیں ۔ایبٹ آباد میں دہمتوڑ بائی پاس مکمل ہو چکا ہے۔اسی حکومت کا کام ہے ۔ایک ارب کی لاگت سےڈسڑکٹ ہسپتال کی اپ گریڈیشن وومن اینڈ چلڈرن کو بھی بہتر کر رہے ہیں ۔پانی کی نئی سکیم شروع کرنے جا رہے ہیں ایبٹ آباد کو اپ لفٹ کرنے کے لئے کروڑوں کاکام جلد شروع ہونے والا ہے جس کا افتتاح وزیر اعلی کریں گے۔

مین شاہراہ قراقرم صوبائی حکومت کی سڑک نہیں ہے۔وفاق کے زیر اہتمام محکمہ کی زمہ داری ہے اس پر اکثر تنقید کا نشانہ بنایا جا تا ہے لیکن وہ اس کے زمہ دار نہیں ہیں۔ اگر صوبہ کے زیر انصرام کوئی کام ہو تو وہ اس کے جوابدہ ہیں۔تعلیمی اداروں کو اپ گریڈ کر رہے ہیں ہر شعبہ میں بہترین کام ہوئے ہیں ۔قبل ازیں ڈپٹی کمشنر طارق اسلام مروت نے بھی اپنے خطاب کیا ۔قائم مقام گورنر مشتاق احمد غنی نے سکول کالجز کے 117 طلباء وطالبات میں 25 ہزار اور 132آئمہ کرام میں 30ہزار اعزازیہ کے چیک تقسیم کئے .

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button