بلاگتازہ ترینخبریں

پاکستان ریلوے بہتر ہو رہا ہے

تحریر: فرخ تیمور غلزئی

پاکستان ریلوے ملک کے بڑے اور مضبوط ترین اداروں میں سے ایک ہے۔ اس کی اہمیت اس لیے بھی زیادہ ہے کہ مسافروں کی ایک بڑی تعداد ایک سے دوسرے صوبے اور شہر آمد و رفت کے لیے ریلوے کو دوسرے ذرائع نقل و حمل پر ترجیح دیتی ہے۔ پچھلے ہفتے شدید بارشوں کی وجہ سے اندرون سندھ میں جہاں نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا تھا، تب بھی ریلوے ملازمین دن رات محنت کر کے چند گھنٹوں کے اندر نہ صرف ٹریک کو بحال کیا بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنایا کہ کوئی ٹرین منسوخ نہ ہو جس پر ریلوے کے مزدوروں اور عملے کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے۔

یہ بات درست ہے کہ ٹرینیں لیٹ ہونے سے مسافروں کو سخت پریشانی ہوئی، لیکن طوفانی موسم اور شدید بارشوں میں ٹریک کو ٹھیک رکھنا اور ٹرینیں آپریٹ کرنا نہایت مشکل امر ہے۔ ہمیں امید ہے کہ ہمارے معزز مسافر ہماری اس مجبوری کو سمجھتے ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی ہدایت پر پاکستان ریلوے نے جھمپیر اور میٹنگ کے درمیان لائن متاثر ہونے پر نہ صرف مسافروں میں کھانا اور بوٹلڈ واٹر تقسیم کیا بلکہ تمام پسنجرز کو یہ سہولت دی کہ وہ اپنی ٹکٹوں کا مکمل ریفنڈ لے سکیں۔

پاکستان ریلوے پاکستان کا محفوظ ترین ذریعہ سفر ہے۔ پچھلے ہفتے میں ریکارڈ مسافروں کا ٹرین کے ذریعے آمد و رفت کرنا ان کے ٹرین پر اعتماد کا غماز ہے اور ہمیں اس بات پر فخر ہے۔

عوام کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے تمام بڑے اسٹیشنوں پر بینچز نصب کرنے جا رہے ہیں۔ ڈویژنوں کے سربراہان کو احکامات دے دیے ہیں کہ وہ مسافروں کے لیے ہر وقت صاف پانی کی فراہمی بنچز اور پنکھے وغیرہ یقینی بنائیں۔ جہاں تک ٹرینوں میں صفائی کے حوالے سے شکایات کا تعلق ہے، میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ اس میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔ اسی لیے ہم نے سٹیشنوں پر سینٹری کا اضافی عملہ تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو چلتی ٹرین میں بھی صفائی ستھرائی کو یقینی بنائے گا۔

ریونیو میں اضافے کے لیے ہم مختلف اقدامات کر رہے ہیں مثلاً سٹیٹ آئل سے تیل کی ترسیل کا معاہدہ اور کراچی تا لاہور فریٹ ٹرین کا آغاز وغیرہ۔ یہ بات اطمینان بخش ہے کہ سیاسی قیادت کی مکمل سپورٹ ، رہنمائی اور سٹاف کی محنت سے ہم نے مالی سال 22-2021 کے ٹارگٹ سے بھی چار ارب روپے زیادہ کما کر حکومت پاکستان کو دیے ہیں جو اس بات کو ظاہر کرتے ہیں کہ ہماری سمت ٹھیک ہے۔

پاکستان ریلوے اس بات سے بخوبی واقف ہے کہ عوام الناس کو عید پر طوفانی بارشوں کی وجہ سے ٹرینوں کی روانگی میں تاخیر سے تکلیف ہوئی۔ اس نظام کو بہتر کرنے کے لیے ہم نے تمام ڈویژنوں کو ٹاسک دے دیے ہیں جس کے مثبت نتائج جلد دیکھنے کو ملیں گے۔ ٹرین آپریشن اور ریلوے اسٹیشنوں کے ساتھ ساتھ ریلوے ٹریک کی دن رات مانیٹرنگ کی جا رہی ہے ۔

اسی طرح آپریشن کی مسلسل روانی کے لیے ہم نے ریلوے ورکشاپوں میں ہدایات جاری کر دی ہیں کہ ڈویژنز میں سو فیصد فٹ گاڑیاں مقرہ وقت میں ہر صورت فراہم کی جائیں۔

ہمارا عزم ہے کہ ہم مسافروں کو بہترین سہولیات دیں اور ان کے سفر کو آرام دہ اور محفوظ تر بنائیں۔ ریلوے سٹاف کو بتا دیا ہے کہ پسنجر سیفٹی پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔

جہاں تک پینشن اور ریٹائرمنٹ کے واجبات کی ادائیگی کا تعلق ہے، اس کا ہم مسقل حل کرنے جا رہے ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ پینشن اے جی پی آر کے ذریعے سیدھی اکاؤنٹس میں منتقل ہو اور ہر ماہ کی دو یا تین تاریخ تک پنشنرز کو مل جایا کرے۔ اس حوالے سے ہماری وزارتِ خزانہ سے بات چیت حتمی مراحل میں ہے۔ چیف فنانشل افسر کو 20-2019 کے واجبات تین ماہ میں کلئیر کرنے کا کہہ دیا ہے، اس کے بعد 2021 کی ادائیگیاں بھی کر دی جائیں گی۔

میں اپنے معزز مسافروں کو یقین دلاتا ہوں کہ ریلوے میں بہتری لانے کے لئے ہم سر توڑ کوشش کر رہے ہیں۔ یہ آپ کا اپنا ادارہ ہے، اگر آپ اس میں بہتری کے لیے تجاویز دینا چاہیں تو میں آپ کا منتظر ہوں۔ بطور سربراہ پاکستان ریلویز، میں پوری ذمہ داری سے یہ کہتا ہوں کہ وزیر ریلوے نے ادارے کو پٹڑی پر ڈال دیا ہے، آپ ہمارا ساتھ دیں، ہم ادارے کو آگے لے کر بڑھیں گے۔ اور آنے والے چند ماہ میں انشااللہ مزید بہتری دیکھیں گے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button