تازہ ترینخبریںپاکستان

نیب کی دوسری ترمیم ایکٹ 2022 اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج

 نیب کی دوسری ترمیم ایکٹ 2022 کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا، جس میں کہا گیا کہ نیب کی غیر قانونی ترمیم کو الٹرا وائرس قرار دیا جائے

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں نیب کی دوسری ترمیم ایکٹ 2022 کیخلاف درخواست دائر کردی گئی، اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر شعیب شاہین نے نیب ترمیمی ایکٹ چیلنج کیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے صدر کی جانب سےدرخواست کی پیروی حامد خان کریں گے ، درخواست میں سیکرٹری قانون اور سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ نیب کی غیر قانونی ترمیم کو الٹرا وائرس قرار دیا جائے، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کی خلاف ورزی کی گئی ہے، انصاف کے مفاد میں اسے ختم کیا جائے

یاد رہے گذشتہ ماہ حکومت کی ایک کے بعد ایک نیب ترامیم، ایک اور مسودہ تیار کیا تھا، جس کے تحت اب بڑے بڑے نیب کے چنگل سے آزاد ہو جائیں گے اور پلی بارگین سے کیس کے باقی ملزمان متاثر نہیں ہوں گے۔

مسودہ کے مطابق پچاس کروڑ سے زیادہ کی رقم کی کرپشن نیب کے دائرہ اختیار میں آئے گی جو شخص جس علاقے میں جرم کا مرتکب ہوگا وہیں کی عدالت میں کیس دائر ہوگا۔

اس ترمیم کے بعد آصف زرداری، فریال تالپور، مراد علی شاہ کے کیس سندھ منتقل ہوجائیں گے۔

مسودہ میں کہا گیا ہے کہ ایک شخص پلی بارگین کرلے تو اس سے اسی کیس کے دوسرے افراد متاثر نہیں ہوں گے جب کہ چیئرمین نیب کسی بھی کیس کو کسی بھی عدالت میں جزوی یا کلی طور پر ختم کرسکتے ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button