تازہ ترینخبریںدیسی ٹوٹکے

گرمی سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر

گزشتہ چند برسوں سے غیر معمولی گرمی معمول بنتی جا رہی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ ماحولیاتی تبدیلی اور درختوں کی کمی ہے۔

گرمی کی لہر (ہیٹ ویو) کے انسانی صحت پر انتہائی مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں، درج ذیل چند تدابیر اختیار کرنے سے ہیٹ ویو سے بچا جاسکتا ہے۔

1۔ پانی کا استعمال

ہیٹ ویو سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ پانی کا زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے، آپ چاہےکسی بھی کام کے لیے باہر نکلیں اپنے ساتھ پانی کی بوتل ضرور رکھیں۔

2۔ جوس کا استعمال

صحت بخش جوسز کا استعمال جتنا ممکن ہوسکے کریں، تازہ پھولوں سے تیار کردہ جوس جہاں صحت کے لیے اچھے ہیں وہیں یہ گرمی کا بھی بہترین توڑ ہیں۔

پانی کے ساتھ جوسز کے علاوہ دودھ اور دہی سے تیار کردہ لسی کا استعمال اس سخت گرمی میں آپ کو تازہ دم رکھنے میں معاون ثابت ہوگا۔

3۔ باہر کم سے کم جائیں

ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے شہریوں کو غیر ضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کرنا چاہیے، ممکن ہوسکے تو دوپہر 12 سے سہ پہر 5 بجے تک باہر نہ نکلیں اور اپنے تمام تر کام صبح اور شام کے ٹھنڈے اوقات میں کریں۔

4۔ دھوپ کے چشموں کا استعمال

سورج کی روشنی سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے چشموں کا استعمال کریں۔

اس کے علاوہ دھوپ میں جانے سے قبل سن اسکرین کریموں خاص طور سے 15 سے زائد ایس پی ایف والے سن اسکرین کا استعمال کم از کم دھوپ میں جانے سے آدھا گھنٹہ قبل کریں، یہ عمل آپ کو سورج کی شعاؤں سے پیدا ہونے والے مضر اثرات سے بچاسکتا ہے۔

5۔ مٹی کے برتن کا استعمال

گرمی کی شدت سے بچنے کے لیے بیشتر افراد دھوپ سے آتے ہی فریج کا ٹھنڈا پانی پیتے ہیں جس سے گلا خراب، نزلہ یا کھانسی ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

اس لیے بہتر ہے کہ مٹی کے برتن کا استعمال کیا جائے، مٹی کے برتن میں پانی مناسب ٹھنڈا ہوتا ہے اور اس میں موجود معدنیات صحت بخش ہوتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button