تازہ ترینخبریںپاکستان

حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبا دیا

تیرہ جماعتی اتحاد نے عوام پر یلغار کردی۔ بجٹ میں ٹیکسوں کی بھرمار نے تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس کے بوجھ تلے دبا دیا، ملک میں پہلی بار چھوٹا دکاندار بھی ٹیکس کی زد میں آ گیا۔

حکومت نے نئے بجٹ کے ذریعے تنخواہ دار طبقے کو ٹیکس کے بوجھ تلے دبا دیا۔ ٹیکس سلیب بارہ سے کم کرکے آٹھ کر دیئےگئے۔

بجٹ اعداو شمار کے مطابق بارہ لاکھ سے چوبیس لاکھ سالانہ آمدنی پر سات فیصد ٹیکس عائد کردیا گیا۔ 24 سے 36 لاکھ سالانہ پر84 ہزار فکسڈ ٹیکس کے ساتھ ساڑھے بارہ فیصد انکم ٹیکس بھی لیا جائے گا۔

سالانہ 36 سے60 لاکھ آمدن پر2لاکھ 34 ہزارکے علاوہ ساڑھے سترہ فیصد ٹیکس لگے گا۔ 60 لاکھ سے ایک کروڑ20لاکھ آمدن پر6 لاکھ 54 ہزار ٹیکس کی تجویز دی گئی ہے۔

ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد آمدنی پر20 لاکھ 4 ہزار ٹیکس کی تجویزدی گئی ہے، چھوٹے دکانداروں پر تین ہزار سے دس ہزار روپے فکس ٹیکس لگادیا گیا جو بجلی کے بلوں میں لگ کر آئے گا۔

بیس ہزار تک بجلی کے بل پر پانچ فیصد ٹیکس ہوگا۔ پچیس ہزار روپے تک بجلی کے بل پر ساڑھے سات فیصد اور پچیس ہزار سے تیس ہزار تک کے بجلی کے بل پر تین ہزار ٹیکس لیا جائے گا۔

تیس ہزارسے پچاس ہزارتک کے بل پرپانچ ہزاراور پچاس ہزار سے زیادہ بجلی کے بل پر ریٹیلر کو دس ہزار روپے ٹیکس ادا کرناہوگا۔

عام آدمی کے لیے اب امپورٹڈ موبائل فون رکھنا بھی آسان نہیں رہا، بجٹ دستاویز کے مطابق30 ڈالر کے فون پر سو روپے،31ڈالر سے سو ڈالر کے موبائل فون پردو سو روپے لیوی عائد کی گئی ہے۔

دو سو ڈالر کے موبائل فون پر600، ساڑھے تین سو ڈالر کے فون پر1800 روپے لیوی ادا کرنی ہوگی۔ سات سو اور پانچ سو ڈالر کے موبائل فون پرآٹھ ہزار روپے۔

بجٹ دستاویز کے مطابق سات سو ایک ڈالر یا اس سے زیادہ مالیت کے موبائل فون پرسولہ ہزار روپے لیوی وصول کی جائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button