تازہ ترینخبریںپاکستان

پیٹرول مہنگا ہونے کے بعد آٹے، دودھ اور ڈبل روٹی کی قیمت آسمان پر پہنچ گئیں ، شہری سراپا احتجاج

ملک میں آٹے، کوکنگ آئل، چاول، بجلی، گیس، ڈیزل اور پیٹرول کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کے بعد، پہلے سے ہی مہنگائی کے ہاتھوں پسے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرا دیا گیا ہے۔

ڈیری کے شعبے کے اسٹیک ہولڈرز اور روٹی بنانے والوں نے ناشتے کی ضروری اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔

ضروری اشیا کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان ان لوگوں کے لیے زیادہ تکلیف دہ ہے جن کی آمدنی یا تو مستحکم ہے یا پچھلے کچھ برسوں سے ان کی آمدنی میں کمی ہوئی ہے۔

عمومی طور پر ایک دوسرے سے اختلاف کا تاثر دینے والے ڈیری فارمرز اور دودھ کے خوردہ فروشوں نے اتوار کو متفقہ طور پر دودھ کی قیمت میں 20 روپے فی لیٹر اضافے کا اعلان کر دیا جس کے بعد تازہ دودھ کی قیمت فی لیٹر 170 روپے ہوگئی ہے، جبکہ دہی 240 روپے فی کلو کے بجائے اب 280 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کی جائے گی۔

کراچی دودھ ریٹیلرز ایسوسی ایش کے ترجمان وحید گدی نے تازہ دودھ کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ ہول ریٹ کو قرار دیتے کہا کہ دودھ کی نئی قیمتوں کا اطلاق 6 جون (آج) سے کیا جائے گا۔

رواں برس مارچ میں ڈیری سیکٹر کے مالکان نے دودھ کی قیمت 140 روپے فی لیٹر سے بڑھا کر 150 فی لیٹر کردی تھی۔

ڈیری اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے دودھ کی قیمتوں میں حکومتی نظرثانی سے قاصر اضافے نے ضروری اشیا کی قیمتیں کنٹرول کرنے کے حوالے سے کمشنر کراچی کے کردار پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔

کمشنر کراچی نے دسمبر 2021 میں تازہ دودھ کی قیمت 120 روپے فی لیٹر مقرر کی تھی مگر ان کے فیصلے پر کبھی عمل نہیں کیا گیا۔

صارفین نے کہا کہ کمشنر کراچی کی جانب سے ڈیری سیکٹر کے مالکان کے ساتھ کی گئی ملاقاتیں صرف یہ تاثر دینے کے لیے کی گئی تھیں کہ حکومت عوام کی بہت زیادہ فکر کرتی ہے۔

دوسری جانب ڈیری فارمرز اور دودھ فروش قیمت بڑھانے پر ایک دوسرے پر الزام لگانے کے ڈرامے کر رہے ہیں جس کی وجہ سے صارفین کو پریشانی کا سامنا ہے۔

صارفین کا کہنا ہے کہ کمشنر اور اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے خود کو بچانے کا یہ کھیل پچھلے کئی برسوں سے چل رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وہ حکومت کی طرف سے دودھ کی قیمتوں میں ریلیف کا انتظار کر رہے ہیں اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے میں مداخلت کرکے دودھ کی قیمتوں میں کمی لائیں۔

کراچی بریڈ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ہارون اقبال شیخ نے کہا کہ تنظیم نے فیصلہ کیا ہے کہ بریڈ اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں پہلے مرحلے میں 16 سے 17 فیصد اضافہ کیا جائے گا جس کو 10 جون سے لاگو کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ گزشتہ چھ ماہ کے دوران پیداواری لاگت میں 35-40 فیصد اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ڈیزل کی قیمتوں میں مزید 30 روپے فی لیٹر اضافے اور بجلی اور گیس کے نرخوں میں اضافے کے بعد پیداواری لاگت بڑھنے کے پیش نظر ہم جولائی/اگست میں قیمتوں میں مزید 10سے15 فیصد اضافہ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قیمتوں میں اضافے کے بعد بڑی، درمیانی، چھوٹی اور چھوٹی سادہ ڈبل روٹیاں بالترتیب 160 روپے، 130 روپے، 90 روپے اور 60 روپے میں فروخت ہوں گی جبکہ دودھ کی درمیانی اور چھوٹی ڈبل روٹیاں بالترتیب 131 روپے، 91 روپے اور 61 روپے میں فروخت ہوں گی۔

جبکہ چوکر کی ڈبل روٹی اور منی بن کی نئی قیمتیں بالترتیب 130 روپے اور 15 روپے مقرر کی گئی ہیں۔

قیمتوں میں اضافے کا سبب بتاتے ہوئے اقبال شیخ نے کہا کہ ریپر کی قیمت 480 روپے سے بڑھ کر 960 روپے فی کلو گرام ہو گئی ہے جس کے بعد کوکنگ آئل کی قیمت 366 روپے سے بڑھ کر 635 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

ہارون اقبال شیخ نے مزید کہا کہ روٹی کی مدت کو بڑھانے کے لیے استعمال ہونے والے فوڈ گریڈ کیمیکل کی قیمت 440 روپے فی کلو سے بڑھ کر 760 روپے ہو گئی ہے جبکہ سپر فائن فلور (میدہ) کی قیمت 74 روپے فی کلو سے بڑھ کر 81 روپے ہو گئی ہے۔

دودھ کی مصنوعات جیسا کہ مکھن، گھی پر بات کرتے ہوئے خوردہ فروشوں نے کہا کہ 50 گرام اور 100 گرام کے نور پور مکھن کی قیمت 100 اور 200 روپے کے مقابلے میں اب 110 اور 220 روپے ہو گئی ہے۔

بلو بینڈ بٹر جو کہ 50 گرام، 100 گرام، 200 گرام، 250 گرام اور 500 گرام پیک فروخت ہوتی تھی اب 60 روپے، 120 روپے، 240 روپے، 360 روپے اور 600 روپے میں فروخت ہو رہی ہیں جبکہ پہلے 50 روپے، 120 روپے، 190 روپے، 290 روپے اور 520 روپے میں فروخت ہوتی تھی۔

صارفین یوٹیلیٹی اسٹورز پر کوکنگ آئل کے لیے 605 روپے فی لیٹر اور گھی کے لیے 555 روپے ادا کر رہے ہیں جبکہ چند روز قبل ان مصنوعات کی قیمت بالترتیب 213 روپے اور 208 روپے تھی۔

خوردہ فروشوں کا کہنا ہے کہ چاول کی قیمتوں میں بھی 130 روپے فی کلو تک کا اضافہ ہوا ہے جبکہ گزشتہ ماہ قیمتوں میں اضافے کے بعد اب چکی آٹا 95 سے 100 روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خمیر کا ریٹ اب 226 فی کلو کے مقابلے میں اب 255 روپے فی کلو تک فروخت ہو رہا ہے جبکہ یوٹیلیٹی اور ٹرانسپورٹ کی قیمتوں میں بھی پچھلے ماہ میں 40 فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button