Asif HanifColumn

وزیراعظم کا دورہ ترکی .. محمد آصف حنیف

محمد آصف حنیف

ملک پاکستان کی معیشت کی ابتر صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے موجودہ حکومت اقتدار سنبھالتے ہی بھاگ دوڑ کر رہی ہے اس سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف ، اقتدار سنبھالتے ہی سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات گئے اور اب امید کی جا رہی ہے کہ ان دوروں کے معیشت پر خاطر خواہ اثرات جلد نظر آنے شروع ہو جائیں گے۔ وزیر اعظم نے حال ہی میں چینی سرمایہ داروں سے بھی ملاقات کی، جو سی پیک میں پہلے ہی سرمایہ کاری کر رہے ہیں اور ان کو مزید شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی اور ان کے مسائل کو فوری طور پر حل کرے کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، یہ مسائل پچھلی گورنمنٹ میں کافی عرصہ سے حل طلب تھے لیکن ان پر کوئی توجہ نہیں دی گئی جس کے اثرات ملک میں جاری سی پیک کے منصوبوں کی رفتار میں خاصی کمی کی صورت میں دیکھنے کوملے۔

معیشت کی ترقی و فروغ کے سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف نے حال ہی میں ترکی کا تین روزہ کیا ۔ترکی سے پاکستان کے برادرانہ تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں ۔ ترکی نے ہمیشہ ہر برے وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا اور کشمیر کے حوالے سے ہمیشہ پاکستان کے موقف کی پر زور حمایت ہر فورم پر جاری رکھی ہوئی ہے۔ ترکی اور پاکستان کے عوام کے درمیان عزت و احترام ،خلوص اور بھائی چارے کا رشتہ ہمیشہ سے قائم رہا ہے اورترک قوم پاکستانیوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ترک صدر طیب اردگان قریباًپچھلے 20 سال سے اقتدار میں ہیں۔ اس دوران ترکی نے ہر شعبہ میں خاطر خواہ ترقی کی ہے اسی لیے طیب اردگان دنیا کے متاثر کن سربراہان مملکت میں شامل ہیں۔
ان کے دور میں پاکستان سے تعلقات میں خاطر خواہ اضافہ ہوا اور ترکی کے ساتھ پاکستان کی تجارت 1.1 ارب ڈالر ہے ۔ جس کو وزیراعظم شہباز شریف اگلے چند سالوں میں پانچ ارب ڈالر تک پہنچانے کا عزم کئے ہوئے ہیں بلکہ انہوں نے اگلے تین سال میں پانچ ارب ڈالر کے تجارتی حجم کا ٹارگٹ رکھا ہے اسی سلسلے میں وزیراعظم شہباز شریف نے ترکی کے بڑے سرمایہ سے ملاقاتیں کیں اور ان کو یقین دلایا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت اور سرمایہ کاری میں حائل تمام رکاوٹوں کو فی الفور ختم کیا جائے گا او رترک سرمایہ کاروں کو حکومت پاکستان ہر ممکن سہولیات فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان او رترکی کے تعلقات ان ملکوں میں ہونے والی سیاسی تبدیلیوں سے بالاترہیں۔ انہوں نے ترک سرمایہ کاروں کو پاکستان میں آئی ٹی ،ڈیری فارمنگ، ٹیکسٹائل اور توانائی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ترک صدر طیب اردگان سے ون آن ون ملاقات کی اور مختلف شعبوں میں سات معاہدے کیے۔ وزیراعظم کے دورہ سے پاکستان اور ترکی کے برادرانہ تعلقات میں مزید مضبوطی آئے گی اور پاکستان کی معیشت پر بھی اس کے مثبت اور وسیع اثرات دیکھنے کو ملیں گے۔ ترکی نے ہمیشہ پاکستان کے عوام او رحکومت کی مدد کی ہے۔ 1965 اور 1971 کی جنگوں میں ترکی نے پاکستان کا بھر پور ساتھ دیا اور ہمیشہ قدرتی آفات میں بھی پاکستان کی ہر ممکن مدد کی۔یقیناًموجودہ حکومت کو گمبھیرمالی مسائل کا سامنا ہے لیکن شہباز شریف کے قریباً ڈیڑھ ماہ کی کاوشوں اور کوششوں سے لگ رہا ہے کہ پاکستان جلد ان مسائل پر قابو پاکر معاشی استحکام کی راہ میں گامزن ہو جائے گا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوںکو بڑھانے کے بعد آئی ایم ایف سے بھی مثبت معاملات کی توقع ہے اور اس کے اثرات سٹاک ایکسچینج میں بہتری اور ڈالر کی قیمت میں کمی کے رجحانات کی شکل میں نظر آنا شروع ہو گئے ہیں اگر ملک کی سیاسی صورتحال میں استحکام رہا اور الیکشن اپنے وقت پرہوئے تو امید ہے کہ موجودہ حکومت کافی شعبوں میں بہتر نتا ئج فراہم کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button