تازہ ترینخبریںپاکستان

آئی جی کے حوالے سے عدالت کا حکم نامناسب تھا، وزیراعلیٰ سندھ

وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ میری نظر میں قائم مقام آئی جی کے بارے میں عدالت کا حکم نامناسب تھا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ آئی جی کی تقرری وفاق کی مشاورت سے ہوتی ہے، سندھ میں قائم مقام آئی جی خدمات انجام دے رہے ہیں، مستقل آئی جی کی تقرری کے لیے مشاورت جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ سے 2 بچیاں غائب ہوئیں اور کم عمری میں پنجاب میں شادی کرلی، سندھ میں کم عمری کی شادی کی اجازت نہیں، ایک بچی مل گئی ہے جبکہ دوسری کی خیبرپختون خوا میں موجودگی کی اطلاع ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختون خوا سے دوسری بچی کی بازیابی میں تعاون کےلیے بات ہوئی ہے، اس حوالے سے خیبرپختون خوا اور سندھ پولیس کے اعلی حکام کے درمیان رابطے ہوئے ہیں، امید ہے دونوں صوبے مل کر بچی کو بازیاب کرائیں گے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ہمیں بچی کی عدم بازیابی پر والدین کے دکھ اور تکلیف کا احساس ہے، وفاق میں کوئی بھی حکومت ہو سندھ کے حقوق کے لیے بات کرتے رہیں گے، ابھی بھی اپنے صوبے کے لوگوں کے لیے اسٹینڈ لوں گا۔

وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی میں دہشت گردی کے دو تین واقعات ہوئے تھے، علاج کے لیے نہیں ڈیووس میں ورلڈ اکانومک فورم میں شرکت کے لیے گیا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز سندھ ہائیکورٹ میں دُعا زہرہ کو پیش نہ کیا جاسکا تھا جس کے بعد عدالت نے آئی جی سندھ کامران فضل سے چارج لینے کا حکم جاری کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button