تازہ ترینخبریںکاروبار

روپے کی گراوٹ کا سلسلہ تھم گیا، انٹربینک میں ڈالر ڈھائی روپے سستا

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط پر ایندھن کی قیمتوں بڑھانے کے بعد پاکستانی روپے کی قدر میں گرواٹ کا سلسلہ آخر کار ختم ہوا اور انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں ڈھائی روپے کی کمی ہوگئی۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے مطابق صبح 10 بج کر 38 منٹ پر انٹر بینک میں ڈالر 199.50 روپے پر ٹریڈ ہورہا تھا، جمعرات کو روپے کی قدر کم ہو کر 202 روپے کے قریب ہونے کے بعد مارکیٹ بند ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ 10 مئی سے روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ کی بڑی وجہ ملک کا بڑھتا ہوا درآمدی بل، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہے۔

11 اپریل کو جب سے مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت اتحادی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت ڈالر کی قیمت 182.30 روپے تھی جس کے بعد سے سبز کرنسی میں 20.10 روپے یا 10 فیصد سے زائد اضافہ ہوگیا تھا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے ڈالر کی قیمت میں اضافے کا ذمہ دار ملک میں سیاسی بحران کو قرار دیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ اگر سیاستدان مل کر ان مسائل کو حل نہیں کرتے تو سرمائے کی منتقلی میں تیزی آئے گی جس سے ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ کے گرتے ہوئے ذخائر اور 10 ارب ڈالر سے زائد کے بیرونی قرض کی ادائیگیوں کی وجہ سے روپے کی قدر مسلسل گر رہی ہے۔

ملک بوستان نے مزید کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے قرض ہی روپے پر دباؤ کو کم کر سکتا ہے۔

ایف اے پی کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچا نے کہا کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ آئی ایم ایف پرگرام کی بحالی کے لیے ‘مضبوط قدم’ ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button