تازہ ترینخبریںصحتصحت و سائنس

پاکستان کی کسی بھی لیبارٹری میں ‘منکی پاکس وائرس’ ٹیسٹ کی سہولت نہ ہونے کا انکشاف

 پاکستان کی کسی بھی لیبارٹری میں منکی پاکس وائرس ٹیسٹ کی سہولت نہ ہونے کا انکشاف سامنے آیا ، حکام کا کہنا ہے کہ وائرس سیمپل ملک سے باہر بھجوائے جا سکتے ہیں

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکام کی جانب سے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی کسی بھی لیبارٹری میں منکی پاکس وائرس ٹیسٹ سہولت موجودنہیں، منکی وائرس ٹیسٹ کٹس حاصل کرنےکی کوشش کر رہے ہیں۔

سینٹرفار ڈیزیز کنٹرول نے بتایا کہ وائرس سیمپل ملک سے باہر بھجوائے جا سکتے ہیں کیونکہ منکی وائرس بھی کورونا کی طرح پی سی آرمشین کےذریعےٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

حکام نے کہا مریض کی علامات دیکھ کرمنکی پاکس کامشتبہ مریض قرار دے سکتے ہیں تاہم ملک میں ابھی تک منکی پاکس کےکسی بھی مشتبہ کیس کی رپورٹ نہیں ملی

یاد رہے اسلام آباد کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) نے کہا تھا کہ پاکستان میں منکی پاکس کاکوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، سوشل میڈیا پر افواہیں اور خبریں بے بنیاد ہیں،ا صورتحال کو مستقل مانیٹر کیا جارہا ہے۔

گذشتہ روز قومی ادارہ صحت نے منکی پاکس کے حوالے سے ہائی الرٹ جاری کیا تھا، جس میں کہا تھا کہ مختلف ممالک میں منکی پاکس کے 92 مصدقہ کیسز سامنے آچکے ہیں ، منکی پاکس زونوٹک وائرس سےلاحق ہونے والامرض ہے ، افریقی چوہے اور بندر منکی پاکس کےانسانوں میں منتقلی کاسبب بن رہے ہیں۔

الرٹ میں کہا گیا تھا کہ منکی پاکس کی علامات 1سے 3 روز میں ظاہرہوتی ہیں اور اس سے مریض کے چہرے، جلد پر سرخ نشانات ظاہر ہوتے ہیں، بخار، سر، پٹھوں کا درد منکی پاکس کی اہم علامات ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button