تازہ ترینخبریںپاکستان

پنجاب اسمبلی میں پولیس گردی کی گونج مختلف ممالک کے ایوانوں تک پہنچ گئی

پنجاب اسمبلی میں پولیس گردی اور وزیراعلیٰ کے انتخاب کے معاملے پر ہونیوالی ہنگامہ آرائی کی گونج دنیا کے مختلف ممالک کے ایوانوں تک پہنچ گئی۔

پنجاب اسمبلی میں گزشتہ ماہ ہونے والی پولیس گردی اور وزیراعلیٰ کے انتخاب کے معاملے کی گونج دنیا کے دیگر ممالک کے ایوانوں تک پہنچ گئی ہے اور مختلف ممالک کے پارلیمنٹ سیکریٹریز نے اس حوالے سے پنجاب اسمبلی حکام سے رابطہ کیا ہے

ترجمان پنجاب اسمبلی کے مطابق پنجاب اسمبلی میں گزشتہ ماہ ہونے والی پولیس گردی اور وزیراعلیٰ کے انتخاب کے معاملے پر مختلف ممالک کے پارلیمنٹ سیکریٹریز نے پنجاب اسمبلی حکام سے رابطہ کیا ہے اور ان سے واقعے کی تفصیلات مانگ لی ہیں جب کہ کامن ویلتھ پارلیمنٹری ایسوسی ایشن نے واقعے کو اجلاس ایجنڈے میں شامل کرلیا ہے۔

ترجمان کے مطابق بھارتی لوک سبھا کے سیکریٹری جنرل جی سی ملہوترہ نے سیکریٹری پالیمنٹری امور سے رابطہ کیا ہے جس میں انہوں نے پنجاب اسمبلی میں سینکڑوں پولیس اہلکاروں کے داخلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ کی بالادستی پر حملہ بدنما داغ ہے۔

ترجمان کے مطابق واقعے کے حوالے سے برطانوی ہائی کمشنر نے ذاتی طور پر پنجاب اسمبلی کا دورہ کیا اور پولیس گردی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کی تاریخ میں پولیس گردی کا پہلا واقعہ ہے۔

ترجمان پنجاب اسمبلی کے جاری کردہ بیان کے مطابق اسکاٹش پارلیمنٹ کے سیکریٹری سرسٹیفن اور یورپی یونین کے نمائندہ کرسٹوفر شیلڈ نے بھی واقعے پر اظہار مذمت کیا ہے۔

یورپی یونین کے نمائندہ کرسٹوفر شیلڈ نے کہا کہ بڑی تعداد میں پولیس نے ہاؤس پر قبضہ کرکے الیکشن کروایا ہے، کامن ویلتھ پارلیمنٹری ایسوسی ایشن نے واقعے کو اجلاس ایجنڈے میں شامل کرلیا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے حوالے سے پنجاب اسمبلی میدان جنگ بن گیا تھا۔

اس ہنگامہ آرائی کے دوران وزارت اعلیٰ کے امیدوار اور اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی زخمی ہوگئے تھے اور انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ سادہ لباس پولیس اہلکار ایوان میں داخل ہوئے تھے۔

اس حوالے سے پرویز الٰہی نے ایک درخواست تھانہ قلعہ گجر سنگھ میں  جمع کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ جس کے متن میں کہا گیا کہ سول کپڑوں میں پولیس ملازمین ایوان میں داخل ہوئے اور ایوان کا تقدس پامال کیا۔ پولیس ملازمین نے ہماری خواتین اراکین کو دھکے دیے، حمزہ شہباز نے ایم پی ایز کو حکم دیا کہ پرویز الہٰی کو جان سے مار دو، 200 سے 300 تک مسلح ڈنڈا بردار اہلکار ایوان میں داخل ہو گئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button