موجودہ حکومت نے صحت کارڈ کی سہولت جاری رکھنے کا اعلان کیاہے۔
وفاقی وزیرصحت عبدالقادر پٹیل کا کہنا ہے کہ سابق حکومت نے صحت کارڈ کی غیرمنصفانہ تقسیم کی اور سیاسی اقدام کے لیے غریبوں کے ساتھ ارب پتی افراد کو بھی کارڈ جاری کیے گئے۔ تاہم موجودہ حکومت بھی اس صحت کارڈ کی سہولت جاری رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے علاج کی سہولیات تک رسائی کے لیے آمدن کی تفریق کے بغیر صحت سہولت کارڈ جاری کئے، جس کے تحت شہریوں کو سرکاری اسپتالوں کے ساتھ نجی اسپتالوں میں بھی علاج کی سہولت دی گئی۔
وزیر صحت نے کہا کہ تحریک انصاف پہلی بار خیبر پختوخوا میں اقتدار میں آئی تو مفت علاج کے لیے صحت کارڈ کا اجراکیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے اپنے دور اقتدار میں صحت سہولت کارڈ کا دائرہ کار اسلام آباد، پنجاب، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اور تھرپارکر تک بڑھایا۔
موجودہ حکومت کے وفاقی وزیر صحت کہتے ہیں کہ سابق حکومت نے صحت کارڈ کی منصفانہ تقسیم نہیں کی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 3 کروڑ 56 لاکھ 59 ہزار 254 خاندان صحت کارڈ کے ساتھ رجسٹر ہوچکے ہیں۔