افغانستان کے دارالحکومت کابل کی خلیفہ صاحب مسجد میں نماز جمعہ کے وقت دھماکے سے شہید افراد کی تعداد 66 ہوگئی ہے۔
مسجد کے پیش امام فاضل آغا کا کہنا ہے کہ دھماکا ممکنہ طور پر خودکش حملہ تھا، واقعے میں 78 نمازی زخمی ہوئے۔ دھماکے کے وقت اقوام متحدہ کے 2 اہلکار اور ان کے اہل خانہ بھی مسجد ہی میں موجود تھے۔
رپورٹس کے مطابق دھماکا نماز جمعہ کے دو گھنٹے بعد ہوا، عینی شاہد نے بتایا کہ زیادہ تر نمازی مسجد میں ہی موجود تھے اور دیگر مذہبی رسومات میں مصروف تھے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق دھماکے کی ذمہ داری کسی گروپ نے قبول نہیں کی۔ طالبان حکومت نے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران افغانستان میں متعدد دھماکے ہوئے، جس میں درجنوں شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔