Editorial

وزیراعظم اور آرمی چیف کا دورہ وزیرستان

وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ قبائلی اضلاع کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں، ہم ان کے مقروض ہیں، ان قربانیوں کو رائیگاں نہیں جانے دیں گے، حکومت مقامی آبادی کو سہولت پہنچانے اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق وزیراعظم نے جمعرات کو شمالی وزیرستان کے دورہ کے دوران قبائلی عمائدین کے ساتھ ملاقات کی اور ان کے ساتھ وقت گزارا۔ میران شاہ پہنچنے پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔ وزیراعظم نے یادگار شہداء پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔ قبائلی عمائدین نے وزیراعظم کا خیرمقدم کیا اور وزیراعظم کا علاقے کے پہلے دورہ پر شکریہ ادا کیا جس سے قبائلی اضلاع کے لیے وزیراعظم کی توجہ اور فکر کا اظہار ہوتا ہے۔ وزیراعظم نے پرامن اور مستحکم پاکستان کے لیے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہر ممکن تعاون پر قبائلی عمائدین کا شکریہ ادا کیااور قبائلی عمائدین کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں نقصان کی وجہ سے مقامی آبادی کو سہولت پہنچانے اور سماجی و اقتصادی ترقی کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قبائلی عوام کی قربانیوں کو بلاشبہ کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا، قریباً بیس سال پہلے جب دہشت گردوں کی زد سے ملک کا کوئی حصہ محفوظ نہیں تھا اور دہشت گرد پاک افغان سرحد سے ملحقہ علاقوں بالخصوص شمالی وزیر ستان سے ملک کے ہر حصے میں کارروائیاں کر رہے تھے اسی لیے پاکستان کے ہر شہری سے کہیں زیادہ مقامی قبائلی آبادی دہشت گردوں سے متاثر ہوئی کیوں کہ دہشت گردوں نے انہی علاقوں کو اپنا مرکز بنایا ہوا تھا یہی وہ وقت تھا جب پاک فوج نے پوری قوم کے تعاون سے دہشت گردوں کا ملک بھر سے بلاامتیاز قلع قمع کرنے کے لیے آپریشن ضرب عضب شروع کیا اور قوم کو دہشت گردی کے ناسور سے نجات دلائی۔ قبائلی علاقے اور خیبر پختونخوا سمیت پاکستان کے وہ علاقے جہاں شدت پسندی عروج پرتھی اب وہاں کیڈٹ کالجوں، ہسپتالوں اور شاہراہوں کی تعمیر کی صورت میں ایک پرامن پاکستان نظر آرہا ہے اور دہشت گردوں کے خلاف پاک فوج کے آپریشن کی وجہ سے عارضی طور پر بے گھر ہونے والے قریباً تمام قبائلی اب اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں لیکن پوری قوم تسلیم کرتی ہے کہ قبائلی علاقوں کے عوام نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جس ثابت قدمی کے ساتھ پاک فوج کا ساتھ دیا وہ قابل تعریف ہے کیوں کہ پاک فوج کی مسلسل قربانیوں اور قبائلی عوام کے بھرپور تعاون کے نتیجے میں آج پاک افغان بارڈر پر سکیورٹی صورتحال میں بہتری آئی ہے اگرچہ دوسری جانب سے پھر بھی سکیورٹی فورسز پر
حملوں جیسے افسوسناک واقعات رونما ہوتے ہیں لیکن اب دہشت گردوں کا اُن علاقوں سے بھی خاتمہ کیا جاچکا ہے اور اُن کی باقیات اِکا دُکا کارروائیوں کے ذریعے اپنا وجود ظاہر کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔ افواج پاکستان نے دہشت گردوں کے بلارکاوٹ سرحد پار کرنے اور اِن علاقوں میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے بارڈر مینجمنٹ میں زبردست کام کیا ہے ، بارڈر پر آرمی کی چیک پوسٹیں ہمہ وقت اطراف میں نظر رکھتی ہیں جبکہ کراسنگ پوائنٹس بھی اب پہلے کی طرح کھلے نہیں ملتے اور ایف سی کے ونگ ہمہ وقت وہاں صورتحال پر نظر رکھتے ہیں۔ وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے قبائلی عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ترجیح پورے پاکستان کی طرح مقامی کمیونٹی کے لیے شہری سہولیات کو یقینی بنانا ہوگی۔ جس طریقے سے آپ نے اپنے کندھوں پر اپنے پیاروں، اپنے بچوں، بزرگوں، مائوں، بہنوں، بیٹیوں کی نعشیں اٹھائیں یہ بڑی گراں قدر قربانیاں ہیں۔ صرف یہی نہیں، جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو کشمیر میں بھی آپ کے آبا و اجداد نے، آپ کے بزرگوں نے بہت بڑی جنگ لڑی۔ وزیراعظم نے قبائلی علاقوں کی ترقی کے لیے وہاں دانش سکولز سسٹم، شمالی وزیرستان یونیورسٹی، میڈیکل کالج اور موبائل ہسپتال بنانے کا بھی اعلان کیا جو واقعی خوش آئند اور ایسے اقدامات کی وہاں ضرورت بھی شدت کے ساتھ محسوس کی جارہی تھی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ سیاسی اور عسکری قیادت دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایک پیج پر ہے اور قوم بھی یہی چاہتی ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کامیابی سے جیتی گئی جنگ اور قربانیاں کسی صورت ضائع نہ ہوں اور خصوصاً قبائلی عوام جو دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اِن کی فوری بحال اور انہیں قومی ترقی میں برابر کا حصے دار بنانا فوری ضروری ہے تاکہ ہمیشہ سے نظر انداز اِن علاقوں کے عوام کو عام پاکستانیوں جیسی بنیادی سہولیات دستیاب ہوسکیں جو اُن کا بنیادی حق ہے۔ قبائلی علاقوں کو ترقی اور خوشحالی ملے گی تو ہی دہشت گرد اپنے نظریات کی ترویج میں ناکام و نامراد ہوں گے۔ یہاں اعتراف بھی کرنا چاہیے کہ دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے بعد پاک فوج نے اِن علاقوں کی ترقی کے لیے جہاں اپنی مدد آپ کے تحت فلاح و بہبود کے بے شمار کام کیے ہیں وہیں وفاقی حکومتیں بھی اِن علاقوں کی ترقی کے لیے ہر ممکن حد تک کوشش کررہی ہیں اور وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف کے حالیہ اعلانات بھی اُسی سوچ کا مظہر ہیں جو قبائلی علاقوں کی ترقی اور قبائلی عوام کا سفرِ زیست آسان بنانے سے متعلق ہیں۔ جب یہاں تعلیم، صحت، روزگار اور انڈسٹریز قائم ہوں گی تو یقیناً اِن علاقوں کی تقدیر بدل جائے گی لیکن ضروری ہے کہ اِن علاقوں کو دہشت گردوں سے مکمل طور پر پاک کرکے محفوظ بنایا جائے تاکہ قبائلی عوام اپنی زندگی اپنی مرضی کے مطابق عام پاکستانیوں کی طرح گذار سکیں جو اُن کا حق ہے اور ہمیں اعتراف کرنا چاہیے کہ ماضی میں قبائلی علاقوں کو تعمیر و ترقی اور خوشحالی کے حوالے سے نظر انداز کیاگیا اور اب ہم اُن غلطیوں کا ازالہ کررہے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button