وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے بلاول کے معاملے پر ہاتھ کھڑے کرنےمیں صداقت نہیں۔
ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ اپنے دفاع کے ادارے کا سیاسی چہرہ پیش کروں گا کوشش کروں گا اپنے رول کو صلاحیت کےمطابق ادا کروں۔
انہوں نے کہا کہ اداروں کاماضی میں بھی میرے وزیردفاع بننےکا تجربہ اچھا رہا ہے اداروں کاسیاسی معاملات اور حکمرانی میں کردار رہا ہے تمام ادارےاپنی آئینی حدودمیں واپس جانےکی کوشش کررہےہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اداروں کی عزت کرنی چاہیے لوگ آتےجاتے رہتے ہیں شہباز کے بلاول کے معاملے پر ہاتھ کھڑے کرنے میں صداقت نہیں۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے بطور وزیر خارجہ حلف اٹھانے کا مشروط فیصلہ کرلیا ، بلاول بھٹو اتحادیوں کو وزارتیں ملنے کے بعد وزارت کا حلف لیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ بلاول بھٹو نے حلف اے این پی اور محسن داوڑ کی کابینہ میں شمولیت سے مشروط کردیا، بلاول بھٹوعوامی نیشنل پارٹی اور محسن داوڑ کو وزارتیں دینے کے خواہشمند ہیں۔
خیال رہے پی پی کی سینئر قیادت بلاول بھٹو کی کابینہ میں شمولیت کی اب بھی مخالفت کر رہی تھی جبکہ خود آصف علی زرداری بھی اتحادی حکومت میں بلاول کی بہ طور وزیر شمولیت کے حق میں نہیں تھے۔
ذرائع کے مطابق سینئر قیادت کا مؤقف تھا کہ ذوالفقار علی بھٹو جب وزیر خارجہ بنے تھے تب پیپلز پارٹی موجود نہیں تھی، جب کہ ابھی بلاول بھٹو پارٹی سربراہ ہیں، اس لیے انھیں اتحادی حکومت کا وزیر نہیں بننا چاہیے۔