تازہ ترینخبریںکاروبار

آئی ایم ایف نے پاکستان میں مہنگائی میں اضافے بارے کیوں پیش گوئی کی؟

بین الاقوامی مانیٹری فنڈز (آئی ایم ایف) نے پیش گوئی کی ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی کے نمو کی شرح 4 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ رواں مالی سال مہنگائی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تخمینے سے زیادہ رہے گا۔

پیش گوئی دیگر ترقیاتی قرض دہندگان کے تخمینے کی لائن کے مطابق ہی ہے، جس میں عالمی بینک نے 4.3 فیصد اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے 4 فیصد اور کریڈٹ ریٹنگ کے ادارے موڈیز کے 3سے 4 فیصد کی پیش گوئی تھی۔

تاہم نمو کی یہ شرح 22-2021 کے بجٹ میں مقرر کردہ 4.8 فیصد کے ہدف سے نمایاں کم ہے۔

ورلڈ ایکونومک آؤٹ لاک (ڈبلیو ای او) 2022 میں رواں سال کے لیے آئی ایم ایف کی اوسطاً مقرر کردہ شرح 11.2 فیصد ہے جو گزشتہ سال 8.9 فیصد تھی۔

واشنگٹن میں قائم قرض دہندہ ادارے نے پاکستان کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر بھی کام کیا جو جی ڈی پی کے 5.3 فیصد ہے اور اس میں گزشتہ سال کے مقابلے صرف 0.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ملک میں بے روزگاری کی شرح 7 فیصد پر آگئی ہے جو گزشتہ سال 7.4 فیصد سے معمولی کم ہے۔

حکومت کی جانب سے رواں سال کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو کے 4.8 فیصد، مہنگائی کی شرح 8 فیصد اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے 0.7 فیصد کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا لیکن صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے۔

آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال 2023 کے دوران اقتصادی ترقی کی شرح جی ڈی پی کے 4.2 فیصد تک پہنچنے کی پیش گوئی کی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ آئندہ سال مہنگائی کی شرح میں 11.2 سے 10.5 تک کی کمی آئی گی، جبکہ ادارے نے مالی سال 2023 میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں جی ڈی پی کے 4.1 فیصد کمی کا تخمینہ لگایا ہے۔

ڈبلیو ای او کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بے زورگاری کی شرح 7.4 فیصد سے کم ہوکر 7 فیصد ہونے کا امکان ہے اور آئندہ سال اس میں مزید کمی ہوگی جس کے بعد یہ شرح 6.7 فیصد پر آجائےگی۔

انہوں نے تخمینہ لگایا ہے کہ عالمی نمو کی شرح جو 2021 میں 6.1 تھی، اس سے کم ہوکر 2022 اور 2023 میں 3.6 فیصد پر آجائے گی، یہ ان کے جنوری کے تخمینے سے 2022 میں 0.8 جبکہ 2023 میں 0.2 کم ہے، 2023 ششماہی میں عالمی نمو کی شرح کم ہو کر 3.3 تک آنے کا امکان ہے۔

پیش گوئی یوکرین تنازعے، روس کے توانائی کے شعبے پر مزید پابندیوں اور وبائی امراض کے صحت اور معاشی اثرات 2022 پر مبنی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button