قومی اسمبلی میں ہونے والے قائد ایوان کے انتخاب کے لیے شہباز شریف اور شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے۔
سابق حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے شاہ محمود قریشی اور متحدہ اپوزیشن نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو وزیر اعظم کے عہدے کے لیے اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی کی جانب سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات اٹھائے گئے تھے۔
پی ٹی آئی کے رہنما بابر اعوان نے متحدہ اپوزیشن کے امیدوار کے کاغذات نامزدگی پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ شہباز شریف پر مقدمات درج ہیں، شہباز شریف کے خلاف مالی کرپشن کا الزام ہے، لہٰذا ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔
بابر اعوان کے اعتراضات پر سوال اٹھاتے ہوئے سیکریٹری قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ الزامات پر بندہ کیسے نااہل ہوتا ہے، آپ ہمارا وقت ضائع کر رہے ہیں، آپ جو الزامات لگا رہے ہیں ان میں کہاں شہباز شریف کو سزا ہوئی۔
سیکریٹری قومی اسمبلی نے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی پر پی ٹی آئی کے اعتراضات مسترد کرتے ہوئے کاغذات نامزدگی منظور کیے۔
ناغذات نامزدگی پر اٹھائے گئے اعتراضات پر سماعت کے دوران پی ٹی آئی اور (ن) لیگی رہنماؤں کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی، پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمارے وکیل کے دلائل میں مداخلت نہ کریں، یہ حکومت ابھی بنی نہیں اور دھاندلی کا آغاز کردیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ احسن اقبال نے شرارت کی ہے، ان پر ابھی سے اقتدار کا نشہ چڑھا ہوا ہے۔
دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان تلخ کلامی پر قومی اسمبلی کے جوائنٹ سیکریٹری قانون کا کہنا تھا کہ ہم آئینی عمل کا جائزہ لے رہے ہیں، مذاق نہیں ہے، صرف امیدوار، ان کے وکلا اور تائید کنندہ، تصدیق کنندہ کے علاوہ باقی تمام افراد دفتر سے باہر چلے جائیں۔
واضح رہے کہ رات گئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگئی تھی جس کے بعد وہ وزیراعظم کے عہدے سے ہٹ گئے تھے۔
اتوار کو پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ملیکہ بخاری نے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے کاغذات نامزدگی وصول کیے۔
ملیکہ بخاری نے کہا کہ کور کمیٹی میں مشاورت کے بعد کاغذات نامزدگی جمع کروانے کا فیصلہ کریں گے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی زین قریشی بھی پارلیمنٹ ہاؤس پہنچے اور انہوں نے کہا کہ میدان خالی چھوڑنا نہیں چاہیے۔
انہوں نے کہا تھا کہ یہ پارٹی کا فیصلہ ہے اور پارٹی ہی فیصلہ کرے گی کہ قائد ایوان کے انتخاب کے لیے کس کو نامزد کرنا ہے۔
بعد ازاں پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ محمود قریشی کے بطور وزیر اعظم کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے گئے۔
شاہ محمود قریشی کے 4 فارمز قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروائے گئے ہیں جس میں عامر ڈوگر، علی محمد خان بالترتیب تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ ہیں۔
دوسری جانب وزارت عظمیٰ کے لیے شہباز شریف متحدہ اپوزیشن کے متفقہ امیدوار ہیں جنہوں نے خود اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔
شہباز شریف کے 13 کاغذات نامزدگی جمع کروائے گئے ہیں جس میں خواجہ آصف اور رانا تنویر ان کے تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ ہیں۔