تازہ ترینتحریکخبریں

پنجاب اسمبلی بحران، حمزہ شہباز لاہور ہائی کورٹ پہنچ گئے

مسلم لیگ ن نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے انتخابات کرانے کے لیے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا، حمزہ شہباز کی دائر کردہ درخواست پر ہائی کورٹ آفس نےاعتراض عائد کیا جسے چیف جسٹس نے سماعت کے بعد ختم کر دیا۔

پنجاب کے وزیراعلیٰ کے الیکشن کے لئے درخواستوں پر آفس کے اعتراض پر چیف جسٹس امیر بھٹی کی عدالت میں سماعت ہوئی۔

وکیل اعظم نذیر تارڑ نے موقف اختیار کیا کہ اسپیکر خود وزیراعلیٰ کا الیکشن لڑ رہے ہیں، ڈپٹی اسپیکر آئینی کام کر رہے ہیں، ڈپٹی اسپیکر قانون کے مطابق کام کر رہے تھے، چیف جسٹس امیر بھٹی نے کہا کہ تو انہیں اجلاس بلانے سے کس نے روکا ہے ؟

سماعت میں دلائل دینے کیلئے حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ روسٹرم پر آگئے اور بتایا کہ اسمبلی کو تو تالے لگا کر بند کر دیا ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے آفس کا اعتراض ختم کر دیااور آفس کو درخواست پر سماعت کے لیے نمبر لگانے کی ہدایت کردی، چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا اسے پیر کو مقرر کریں۔

اعظم نذیر تارڑ نے عدالت کو بتایا کہ 8 دن سے کوئی حکومت نہیں ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سوال کیا کہ تو آپ 8 دن سے کہاں ہیں،اعظم نذیر تارڑ نے جواب دیا کہ میں سپریم کورٹ میں کیس پر تھا۔

وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل نے اجلاس بلانے کا بیان دیا تھا،3 اپریل کو اجلاس 6 تاریخ کے لیے ملتوی ہوا،سیکرٹری اسمبلی نے اسی دن اسمبلی کو سیل کر دیا۔

چیف جسٹس امیر بھٹی نے سوال کیا کہ اگراسمبلی بند ہے تو نوٹس کی تعمیل کیسے ہوگی، اعظم نذیر نے بتایا کہ دروازے ہمارے لیے بند ہیں، اسٹاف سارا اسمبلی میں ہی بیٹھتا ہے۔

چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل کو فوری طلب کر لیا اور درخواستوں پر نمبر لگوانے کے لیے آفس کو بھجوا دیا، جس کے بعد درخواستوں پر سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کردی گئی۔

اس سے قبل درخواست پر ہائیکورٹ آفس کے لگائے گئے اعتراض میں کہا گیا تھا کہ آرٹیکل 69 کے تحت اسمبلی کی کارروائی پر لاہور ہائیکورٹ سے رجوع نہیں ہو سکتا، آفس کےاعتراض پر چیف جسٹس امیر بھٹی نے آج ہی سماعت کا کہا۔

واضح رہے کہ اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے لاہور ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کی۔

درخواست میں اسپیکر، ڈپٹی اسپیکر اور آئی جی پنجاب کو فریق بنایا گیا تھا۔

ہائیکورت میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پنجاب میں وزیر اعلیٰ کا عہدہ خالی ہے اس پر جلد از جلد الیکشن کرائے جائیں۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیکرٹری اسمبلی اور انتظامی افسران پرویز الہٰی کے غیر قانونی احکامات مان رہے ہیں اور پنجاب اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے بلا جواز تاخیر کی جارہی ہے۔

درخواست میں مزید کہا گیا کہ جب تک وزیراعلیٰ کا انتخاب نہ ہو تب تک آئین کے آرٹیکل130 کے تحت اسمبلی کا اجلاس ملتوی نہیں کیا جاسکتا۔

درخواست میں جن افراد کو فریق بنایا گیا ہے ان کےبارے میں کہا گیا ہےکہ وہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام رہے ہیں لہٰذا عدالت جلد حکم جاری اور انتخاب ممکن بنائے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ پر از خود نوٹس کی سماعت میں چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے تھے کہ ہم پنجاب کے حوالے سے کوئی حکم نہیں دیں گے، پنجاب کا معاملہ ہائیکورٹ میں لیکرجائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button