تازہ ترینخبریںدنیا

بحیرہ روم میں پناہ گزینوں کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے 90 افراد ہلاک

بحیرہ روم میں پناہ گزینوں کو لے جانے والی کشتی ڈوبنے سے 90 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

روسی میڈیا کے مطابق بحیرہ روم میں غیر قانونی پناہ گزینوں کو لے جانے والی کشتی غرق ہوجانے کے نتیجے میں 90 سے زائد افراد ڈوب کر ہلاک ہو گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ پناہ گزین ایک کشتی کے ذریعے لیبیا سے یورپ کے لئے روانہ ہوئے تھے۔

حادثے میں صرف 4 افراد زندہ بچ گئے ہیں جنہیں قریب سے گزرنے والے ایک تیل بردار جہاز کے عملے نے بچایا۔مقامی ذرائع کے مطابق کشتی پر ٹوٹل 100 افراد سوار تھے تاہم تاحال یہ معلوم نہیں ہوسکتا ان افراد کا تعلق کس ملک سے تھا۔

خیال رہے کہ یورپ سے قریب واقع ہونے کی بنا پر شمالی افریقہ تیونس اور لیبیا جیسے ممالک غربت کی وجہ سے اور ذریعہ معاش کی تلاش میں مہاجرین کی غیر قانونی منتقلی کے مرکز میں تبدیل ہو گئے ہیں۔ مہاجرت کی بین الاقوامی تنظیم کا کہنا ہے کہ رواں سال میں اب تک بحیرہ روم میں 300 افراد ڈوب کر مر چکے ہیں۔

یورپ کی پناہ گزینوں اور جلا وطنی سے متعلق کونسل نے اعلان کیا ہے کہ یونان جیسے یورپی ملک کی جانب سے پناہ گزینوں کو قبول کئے جانے کی مخالفت کی بنا پر پناہ گزین، خطرناک ترین راستوں کا انتخاب کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں جس میں ان کو اپنے جانوں سے ہاتھ بھی دھونا پڑجاتا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button