تازہ ترینخبریںدیسی ٹوٹکے

رمضان میں کجھور کھانا کیوں ضروری ہے؟

ماہ رمضان میں کجھور ہماری خوراک کالازمی جزو بن جاتی ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں کہ پاکستان میں کھجور کی 95 سے زائد اقسام کاشت کی جاتی ہیں جن سے کثیر مقدار میں زرِ مبادلہ حاصل ہوتا ہے۔

کھجور کے درخت کی اوسط عمر150 سال تک ہوتی ہے جبکہ بعض اقسام میں ایک گچھے میں ایک ہزار تک کھجور کے دانے پائے جاتے ہیں۔ طبی تحقیق کے مطابق کھجور ایک ایسی منفرد اورمکمل غذا ہے جس میں ہمارے جسم کے لیے ضروری غذائی اجزاؤافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

پاکستان میں سندھ میں خیر پور، سکھر، گھوٹکی کے علاقوں، پنجاب میں ملتان، مظفر گڑھ، ڈیرہ غازی خان، رحیم یار خان، بہارلپور، جھنگ سمیت دیگر شہروں، جب کہ بلوچستان میں مکران، قلات و دیگر شہروں میں بے حد عمدہ اقسان کی کھجور کاشت کی جاتی ہے۔ دنیا میں کھجور کی کاشت سعودی عرب، ایران، مصر، عراق، اسپین، اٹلی، چین، لبنان، روس و دیگر ممالک میں کی جاتی ہے۔ تازہ پکا ہوا پھل کھجور کہلاتا ہے اور خشک ہو جائے تو چھوہارا کہتے ہیں جو کہ مزاجاً گرم اور خشک ہوتا ہے۔ دونوں کی افادیت ایک جیسی ہے۔

پاکستان میں کھجور کی آمد:
اسے اردو میں کھجور، پنجابی میں کھجی اور عربی میں نخل کہتے ہیں۔ فاتح سندھ محمد بن قاسم کی آمد کے ساتھ بر صغیر پاک و ہند میں کھجور کی کاشت شروع ہوئی۔

پاکستان میں کاشت کی جانے والی کھجوریں:
پاکستان میں کاشت کی جانے والی کھجوروں میں عجوہ، عابل، امیرچ، برنی، عنبر، شبلی، عابد، رحیم، بارکولی، اعلوہ، امرفی، وحشی، فاطمی، حلاوی، حلیم، حاپانی، نحل، ابلح، بسر، طلع، رطب، ثمر، حجار، صفا، صحافی، خفریہ، حبل، الدعون، طعون، زہری، خوردوی، شاعران، امیلی، ڈوکا، بیریر، ڈیری، ایمپریس، خستوی، مناکبر، مشرق، ساجائی، سیری، سیکری، سیلاج، نماج، تھوری، ام النغب، زاہد، ڈنگ،آفندی، جبیلی، مکتومی، سویدا، عجوہ، کعیکہ، منیفی، شھل، عنبرہ، خلاص، مسکانی، شلابی، بیض، خضری، مشوکہ، شقری، برنی، خصاب،ربیعہ، صفری،یرجی، لونہ، رشودیہ، سکری،غر،لیانہ، صفاوی، صقعی، حلوہ، مبروم، شبیشی، ونانہ، حلیہ، ساریہ، ذاوی شامل ہیں۔

کھجور کی مسلمانوں میں اہمیت:
قرآن پاک کی سورہ البقرہ کی آیت نمبر 25 میں اللہ تعالیٰ یوں ارشاد فرماتے ہیں ”اور جو لوگ ایمان لائے اور نیک عمل کرتے رہے، ان کو خوشخبری سنا دو کہ ان کے لیے (نعمت کے) باغ ہیں، جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں۔ جب انہیں ان میں سے کسی قسم کا میوہ کھانے کو دیا جائے گا تو کہیں گے، یہ تو وہی ہے جو ہم کو پہلے دیا گیا۔ اور ان کو ایک دوسرے کے ہم شکل میوے دیئے جائیں گے اور وہاں ان کے لیے پاک بیویاں ہوں گی او وہ بہشتوں میں ہمیشہ رہیں گے۔“قرآن پاک میں چھ پھلوں کا ذکر کیا گیا ہے، جن میں کھجور، کیلا، انار،انجیر، زیتون اور انگور شامل ہیں۔ آج کی جدید سائنس نے ان چھ پھلوں کی حقانیت اور افادیت کوتسلیم کرتے ہوئے انہیں ”سُپر فوڈز“ قرار دیا ہے اور تحقیق کے مطابق بتایا ہے جو شخص یہ پھل مناسب مقدار میں کھاتا رہے گا وہ کبھی بیمار نہ ہوگا۔

پھرسورۃ الرحمٰن۔ آیت نمبر68 میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ“ان میں میوے اور کھجوریں اور انار ہیں“۔ کھجور ایک ایسا پھل ہے جس کا قرآن میں ذکر سب سے زیادہ آیا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی کھجور کی بہت افادیت بیان فرمائی ہے۔ بلکہ وہ خود صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بھی کجھور شوق سے کھایا کرتے تھے، اور دوسروں کو بھی کھانے کی تاکید کیا کرتے تھے۔

عجوہ کھجور کی اہمیت:
عجوہ کھجور اس لئے مسلمانوں میں اہمیت کی حامل ہے کہ اسے نبی مکرم حضرت محمد مصطفےٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پسند فرمایا ہے۔ عجوہ کھجور مدینہ اور اس کے مضافات میں پائی جاتی ہے اور وہاں کا خاص پھل ہے۔ عجوہ کھجور کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ یہ جنت سے ہے اور جنت کا پھل ہے۔

کھجور کی غذائی افادیت:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ“جس گھر میں کھجوریں نہ ہوں وہ گھر ایسا ہے کہ جیسے اس میں کھانا نہ ہو“ اور جدید سائنس نے اب یہ بات ثابت کردی ہے کہ کھجور ایک ایسی منفرد اور مکمل خوراک ہے جس میں ہمارے جسم کے تمام ضروری غذائی اجزاؤافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔

کھجورر میں پائے جانے والے کیمیائی اجزا:
جدید تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ کھجور گلوکوز اور فرکٹوز کی شکل میں قدرتی شکر پیدا کرتی ہے جو فورا جزوبدن بن جاتی ہے۔ کھجور کے 100 گرام خوردنی حصے میں 15.3 فیصد پانی، پروٹین 2.5 فیصد چکنائی 0.4 فیصد معدنی اجزاء 2.1 فیصد ریشے، 3.9 فیصد اور کاربو ہائیڈریٹس 75.8 فیصد پائے جاتے ہیں۔ کھجور کے معدنی اور حیاتی اجزاء میں 120 ملی گرام کیلشیم 50 ملی گرام فاسفورس 7.3 ملی گرام فولاد، 3 ملی گرام وٹامن سی اور تھوڑی سی مقدار میں وٹامن بی کمپلیکس کی خصوصیات پائی جاتی ہیں۔ کھجور کی 100 گرام مقدار میں 315 کیلوریز ہوتی ہیں جو صحت مند زندگی گزارنے کیلئے ایک انسان کیلئے روز مرہ کی معقول غذاء ہیں۔

کھجور کھانے کے فوائد:

خون کی کمی:
دن کے کسی بھی وقت اگر محسوس ہو تو کھجور سے زیادہ بہتر کوئی غذا نہیں۔ یہ جسم میں آئرن کی سطح بھی بڑھاتی ہے اور بھوک کی شدت بھی کم کرتی ہے، اس سے خون کی کمی جلد دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ تاہم کھجور کے استعمال کے حوالے سے بھی ذیابیطس کے مریضوں کو احتیاط کی ضرورت ہے۔

ہڈیوں کی صحت:
ماہرین طب کی تحقیقات کے مطابق کھجوروں میں کاربن موجود ہے جو ہڈیوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے، ایک اور تحقیق میں یہ مشاہدہ کیا گیا کہ کھجور میں موجود منرلز جیسے فاسفورس، پوٹاشیم، کیلشیئم اور میگنیشم ہڈیوں کو مضبوط بناکر ہڈیوں کے بھربھرے پن جیسے امراض کے خلاف لڑتا ہے۔

تناؤ اور ڈپریشن:
کھجوروں میں وٹامن بی سکس بھی موجود ہوتا ہے جو دماغی صحت کیلئے بہت اہم جز ہے۔وٹامن بی سکس سیروٹونین بناتا ہے جومزاج کو ریگولیٹ کرتا ہے جبکہ ایک اور جز تناؤ سے لڑتا ہے۔ ایک دیگر تحقیق میں ماہرین دماغی صحت کا کہنا ہے کہ وٹامن بی سکس کی جسم میں کم مقدار اور ڈپریشن کے درمیان تعلق موجود ہے، وٹامن بی سکس کا زیادہ استعمال صرف جسم کو نہیں بلکہ ذہن کو بھی تیز کرتا ہے۔

جسمانی توانائی:
کجھور میں فائبر، پوٹاشیم، میگنیشم، وٹامنز، شکر اور گلوکوز اور اینٹی آکسائیڈنٹس کی موجودگی جسم کو فوری توانائی فراہم کرتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق کھجور صرف جسمانی توانائی ہی نہیں بڑھاتی بلکہ اسے برقرار رکھنے میں بھی مدد دیتی ہے۔

نظام ہضم:
کھجور میں فائبر کی موجودگی قبض کی روک تھام میں مدد دیتی ہے جبکہ آنتوں کی سرگرمیاں تیز ہوتی ہیں۔ برٹش جرنل آف نیوٹریشن کی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ روزانہ کھجور کھانے کے عادی ہوتے ہیں، ان کا نظام ہاضمہ دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ بہتر کام کرتا ہے۔

امراض قلب:
ایک تحقیق میں ماہرین امراض قلب نے دریافت کیا گیا کہ کھجوریں ٹرائی گلیسڈر کی سطح اور تکسیدی تناؤ کو کم کرتی ہیں، یہ دونوں امراض قلب کا باعث بننے والے مرکزی عوامل ہیں، کھجوروں میں موجود پوٹاشیم بلڈ پریشر کی سطح کم کرتی ہے جس سے فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ دل کے مسائل سے بھی تحفظ ملتا ہے۔

کینسرمیں مددگار:
کھجورکھانے سے معدے میں نقصان دہ بیکٹریا کی مقدار کم ہوتی ہے جن کا آنتوں میں پھیلنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا کہ جو لوگ کھجوروں کو کھانے کے عادی ہوتے ہیں ان کے معدے میں فائدہ مند بیکٹریا کی نشوونما زیادہ ہوتی ہے جو آنتوں میں کینسر زدہ خلیات کو پھیلنے سے بچاتے ہیں۔

موسمی الرجی:
کھجوریں موسمی تبدیلی سے لاحق ہونے والی الرجی سے تحفظ فراہم کرتی ہیں۔ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کھجوریں موسمی الرجی سے متاثر ہونے والے افراد میں ورم کا خطرہ کم کرتی ہیں۔

جسمانی وزن:
کھجور کھانا جسمانی وزن میں کمی لانے کا باعث بنتا ہے، کھجور میں موجود فائبر پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھتا ہے جبکہ بلڈگلوکوز کو بڑھنے سے روکتا ہے۔ اس کے علاوہ کھجوروں میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس جسم سے زہریلے مواد کو خارج کرکے ہاضمہ تیز کرتے ہیں جس سے میٹابولزم تیز ہوتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button