Column

اگرعمران خان کو سیاست سے آوٹ کیا گیا ؟ … عدنان ملک 

عدنان ملک
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی گیارہ جماعتیں عمران خان کے خلاف ڈٹ کر کھڑی ہو گئی ہیں۔ان میں عمران خان کے اتحادی بھی شامل ہیں۔جو انکے ساتھ چار سال کھڑے رہنے کے باوجود یہ سمجھتے ہیں کہ عمران خان کی پالیسیاں غلط تھیں۔کہہ تو وہ ٹھیک رہے ہیںکیو نکہ عمران خان کے خلاف جو چارج شیٹ ہے اس میں ایک تو امریکہ کے سامنے سر نہ جھکانے اور دوسرا یورپین یونین کے خلا ف ایسی نازیبا باتیں بھی شامل ہے۔جو ’’محب وطن‘‘ اپوزیشن کو پسند نہیں۔اس لیے قوم کو غیرت مندی اور خودداری کا سبق دینے والے عمران خان کا قصور ہے کہ وہ کون سی مخلوق ہے جو پاکستان کی سیاست میں قوم کو غیرت مند بنا رہی ہے۔ حالانکہ ہم تو ضرورت مند ہیںاور ضرورت مند کبھی غیرت مند نہیں ہوتا۔
سارادن عمران خان کے خلاف منفی پراپیگنڈہ اور غیر مہذب باتیں کرنے والے شام کو گھر آکر اپنی ماؤں سے پوچھتے ہیں کہ ’’احساس پروگرام‘‘کے چودہ ہزار آپ کے اکاؤنٹ آگئے کیا؟اور’’ ابے‘‘ کا علاج بھی ’’صحت کارڈ‘‘سے ہوگیا تھا یاصرف ایک فراڈ تھا؟ اتحادی بہت اہم ہوتے ہیں، ہوسکتا ہے کہ کل کو عمران خان
جب تیر کھا کر کمین گاہ کی طرف دیکھے تو اپنے ہی ساتھیوں سے ملاقات ہو جائے۔عمران خان کے اتحادی اور مفادی توصاف چھپتے بھی نہیں سامنے آتے بھی نہیں۔عمران خان کے ساتھ بھی ہیں اور ان کے خلاف بھی ہیں۔مخالفت بھی کرتے ہیں اور وزراتوں اور مشاورتوں کے مزے بھی لوٹ رہے ہیں۔
فرض کریں عمران خان کو سیاست سے آؤٹ کر دیا جاتا ہے تو پی ڈی ایم کی گیارہ جماعتیں آئندہ کس کے خلاف الیکشن لڑیں گی؟ کیا ایک دوسرے کو چور ڈاکوکہہ کر عوام کو پھر سے بیوقوف بناسکیں گی ؟صلاح الدین ایوبی کاقول ہے کہ جس حکمران سے تمہارے ملک دشمن خوفزدہ ہوں اور اندر کے غدار پریشان ہوں تو سمجھ لینا کہ وہ تمارے ملک کا بہترین حکمران ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button