تازہ ترینخبریںصحت

بنیادی مراکز صحت: ایک سال میں ایک ہزار حاملہ خواتین، 88ہزار سے زائد نومولود ہلاک ہوئے

سرکاری رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2021 کے دوران پنجاب کے بیسک ہیتلھ یونٹس( پی ایچ یو) اور دیہی ہیلتھ سینٹرز (آر ایچ سی) میں ایک ہزار حاملہ خواتین، 88ہزار سے زائد نومولود اور پانچ سال سے کم عمر کے بچے جان کی بازی ہار گئے۔

اعداد و شمار سے دیہی سطح پر صحت کی سہولیات کی خرابی اور خواتین و بچوں کی صحت کی دیکھ بھال میں درپیش مسائل کی نشاندہی ہوتی ہے۔

مزکورہ رپورٹ پنجاب کے ترقی و منصوبہ بندی کے بورڈ کی جانب سے تیار کی گئی ہے، جو نوزائیدہ کی پیدائش بچوں کی صحت اور غذائیت کے پروگرام (آئی آر ایم این سی ایچ) پر مرتب کی گئی ہے۔

رپورٹ میں ذکر کیا گیا ہے کہ آر ایچ سیز اور بی ایچ یوز میں 88 ہزار 21 بچوں کا انتقال ہوا، جبکہ 62 ہزار 813 بچے مردہ پیدا ہوئے۔

پنجاب حکومت کی جانب سے ابتدائی طور پر یہ پروگرام زچگی میں اموات کی شرح کم کرنے، نومولود اور بیماری سے بچوں کی اموات اور فیملی پلاننگ کی سہولیات، بچوں اور خواتین میں غذائیت کی بہتری کو شامل کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں انکشاف ہے کہ زچگی کے دوران ماں اور نوزائیدہ کی اموات سے بچنے کے لیے شروع کیا گیا آئی آر ایم این سی ایچ کے پروگرام میں ناکامی کا الزام لگایا گیا تھا، یہ پروگرام دیہی علاقوں میں بڑے پیمانے شروع کیا گیا تھا۔

ریاست کی جانب سے فراہم کی جانے والی اس سہولت سے زیادہ تر دیہی علاقوں کے خواتین اور بچے مستفید ہورہے تھے جو براہِ راست ہیڈ کوارٹر کے ہسپتالوں کا دورہ نہیں کرسکتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ رپورٹ پنجاب کے 36 اضلاع کے انسانی حقوق کمیشن اور بیسک ہیلتھ یونٹ کے فراہم کردہ اعداد و شمار پر مبنی ہے جبکہ دیگر ہیلتھ کیئر سہولیات سے اعداد و شمار حاصل کیے جارہے ہیں۔

صحت کے ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ماؤں اور بچوں کی اموات کے اعداد وشمار ممکنہ طور اس سے زیادہ ہی ہوں گے۔

رپورٹ میں شامل کیے گئے اعدادو شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پنجاب میں 2021 کے دوران آر ایچ یو اور بی ایچ یو میں مجموعی طور پر 6 لاکھ 24 ہزار 752 بچے پیدا ہوئے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ’2021 میں آئی آر ایم این ایچ کے پروگرام میں زچگی کے دوران ایک ہزار اموات رپورٹ ہوئیں، جوصحت عامہ کو درپیش مسائل کی اہمیت اور اس معاملے کی حساسیت کے پیش نظر کافی زیادہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ زچگی کے دوران اموات کی شرح سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی ایچ یو اور آر ایچ سی میں فراہم کی جانے والی زچگی کی سہولیات فراہم کرنے کے پروگرام میں کوئی کوتاہی ہے اور پنجاب بھر میں لیڈی ہیلتھ ورکرز کو اسے زچگی کے دوران اموات کی شرح (ایم ایم آر) کم کرنے کے لیے اس میں بہتری کرنے کی ضرورت ہے۔

اسی طرح 2021 میں آئی آر ایم این سی ایچ پروگرام میں 25 ہزار 208 پانچ سال سے عمر بچوں کی اموات ہوئی جس میں 13 ہزار 706 نوزائیدہ بچے، 8 ہزار 45 شیر خوار جبکہ 3 ہزار 457 ایسے بچے شامل ہیں جن کی عمریں 5 سال سے کم ہیں۔

علاوہ ازیں سال 2021 کے دوران پنجاب میں مجموعی طور 62 ہزار 813 بچے مردہ پیدا ہوئے۔

آئی آر ایم این سی ایچ پروگرام میں خامیاں ظاہر کرتے ہوئے لاہور کے سرکاری سبزازار ہسپتال کا حوالہ دیا گیا جہاں ایک ہزار 439 بچوں کا انتقال غذائی قلت کی وجہ سے ہوا، ان میں سے 138 کو انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل کیا گیاتھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button