تازہ ترینخبریںنیوز اپ ڈیٹپاکستان

ویڈیو: مسئلہ کشمیر کا آزاد اور منصفانہ حل نکالا جائے، سعودی وزیرخارجہ

سعودی وزیرخارجہ فرحان بن فیصل السعود نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا آزاد اور منصفانہ حل نکالا جائے۔

اسلام آباد میں 48 ویں او آئی سی وزرائےخارجہ کونسل اجلاس سے خطاب کرتےہوئے سعودی وزیر خارجہ فرحان بن فیصل السعود نے کہا کہ او آئی سی سیکرٹریٹ میں لوگ سیکرٹری جنرل کی قیادت میں عظیم مقاصد کے حصول کے لیے کام کر رہے ہیں۔ انھوں نے اسلام آباد میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کو ایک کامیابی قرار دیا۔

افغانستان سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن و امان کے قیام کے لیے اسلامی ممالک کے کردار کی سعودی عرب حمایت کرتا ہے اورافغانستان کی سرزمین کو دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونا چاہیے اور انسانی حقوق کا احترام کرنا چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ افغانستان پر ٹرسٹ فنڈ قائم ہوا اور نمائندہ خصوصی مقررکیا گیا،افغانستان کےعوام کی خستہ حالی اوربحرانی کیفیت کوختم کرنے کے لیے بہت اقدامات درکار ہیں۔افغانستان میں استحکام کےلیےمذاکرات اور مفاہمت کو یقینی بنایا ہوگا۔

مشرقی وسطی سے متعلق انھوں نے کہا کہ فلسطین پرمتحارب فریقین کوبات چیت کے ذریعے مذاکرات کی میز پرمسئلہ حل کرنا چاہیے۔ فلسطین کی آزاد ریاست کے قیام کے لیے فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

یمن سے متعلق انھوں نے کہا کہ حوثی گروہ کی جانب سے تشدد میں اضافہ امن کی کوششوں پر اثر انداز ہو رہا ہے،حوثی گروہ کو ملنے والی بیرونی امداد کو روکنے کی کوشش کررہے ہیں اوریمن کو انسانی بنیادوں پر امداد کی فراہمی کی حمایت کرتے ہیں اورہرممکن امداد کی فراہمی یقینی بنارہے ہیں۔

سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ حوثی گروپ اسلحہ کی اسمگلنگ ختم کرکے حملے بند کرے اور بحری سلامتی یقینی بنائے۔

کشمیر سے متعلق انھوں نے کہا کہ ہم جموں و کشمیر کےعوام کی حمایت کرتے ہیں اورتنازعہ کشمیر کے منصفانہ حل کے حامی ہیں۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو انصاف فراہم کیا جائے اورمسئلہ جموں و کشمیر کا منصفانہ حل نکالا جائے۔

سعودی وزیرخارجہ نے اسلاموفوبیا کے خلاف پاکستان کی کاوشیں کو سراہتے ہیں قابل ستائش قرار دیا تاہم اس سلسلے میں مزید کاوشوں کی ضرورت پرزوردیا۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب او آئی سی کو مزید مستحکم اور مضبوط بنانا چاہتا ہے اور اس سلسلے میں مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اشتراک عمل کو یقینی بنانا ہوگا، تمام مذاہب اور ثقافتوں میں باہمی احترام کا رشتہ ہونا چاہیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button