تازہ ترینجرم کہانیخبریں

عورت ہو کر افسر بن گئی، 3 اوباشوں کا خاتون اسسٹنٹ کمشنر پر حملہ

عورت ہوکرکیسے اے سی لگ گئیں، تین اوباش نوجوانوں اسسٹنٹ کمشنر پر حملہ کردیا ۔

تینوں گرفتار ملزمان نے تصویریں لینے کی کوشش کی اور ہاتھا پائی میں اے سی، ڈرا ئیور اور اہلکار کو زخمی کیا تھا، اسسٹنٹ کمشنر مانسہرہ ماروی ملک شیر پر حملہ ، گالم گلوچ ، جان سے مارنے کی دھمکیاں ، کار سرکار میں مزاحمت ، گن مین اور ڈرائیور پر تشدد میں ملوث لساں نواب کے رہائشی 3 ملزمان گرفتار کر لئے گئے۔

 غیر قانونی اسلحہ اور شراب برآمد کرکے مقدمہ درج کر لیا گیا۔ اسسٹنٹ کمشنر مانسہرہ بمقام غازی کوٹ میں ڈیوٹی پر موجود تھیں کہ دکانوں کی چیکنگ کے دوران غازی کوٹ کے مقام پر ایک گاڑی میں سوار 3 اوباش نوجوانو ں نے اسسٹنٹ کمشنر مانسہرہ کی گاڑی کا پیچھا کیا اور موبائل سے تصویریں لینے کی کوشش کیں اور غازی کوٹ نزد چیرمین ہوٹل سرکاری گاڑی کو روک لیا اور گالم گلوچ کرنے کے ساتھ ساتھ ہاتھا پائی شروع کر دی۔ جس سے اے سی زخمی ہوئی۔ جبکہ گن مین پولیس اہلکار کا کندھا نکل گیا۔ جبکہ اسسٹنٹ کمشنر مانسہرہ کاڈرائیور بھی زخمی ہوا۔

اسسٹنٹ کمشنر مانسہرہ ماروی ملک شیر کی درخواست پر تھانہ سٹی پولیس نے ملزمان ملک عمران حیدر ولد ملک چاند پرویز سکنہ منڈیاں ایبٹ آباد ، ملک محمد عتیق اور انیس خان کو گرفتار کرکے ملزمان کی گاڑی کی جامعہ تلاشی لی گئ دوران تلاشی ملزمان کی گاڑی سے پستول ، رپیٹر ، میگزین اور شراب برآمد کرکے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

موقع پر موجود ایک عینی شاہد محمد سمیر کہتے ہیں کہ وہ اپنے شہر میں موجود خاتون اے سی کو چہرے سے جانتے ہیں۔ یہ ایک فعال افسر ہیں جو ہر وقت لوگوں سے ملتی رہتی ہیں اور مختلف مقامات کے دورے بھی کرتی رہتی ہیں۔ میں نے دیکھا کہ تین نوجوان ان کا گھیراؤ کیے ہوئے تھے اور اونچی اونچی آواز میں بول رہے تھے۔

میں ایک دم پہنچا تو دیکھا کہ خاتون اے سی تینوں سے بڑی جرات سے کہہ رہی تھیں کہ ’تم تینوں نے بدتمیزی اور بدمعاشی کی انتہا کی ہے۔ تمہاری حرکتیں میں نے برداشت کی ہیں۔ جس پر وہ تینوں مزید گالم گلوچ کررہے تھے۔‘

محمد سمیر کے مطابق اتنے میں کئی لوگ اکھٹے ہو گئے اور انھوں نے تینوں کو اپنے قابو میں کر کے پولیس کو اطلاع دے دی تھی کیونکہ سب لوگ خاتون اے سی کو اچھے طریقے سے جانتے تھے۔

یاد رہے کہ ماروی ملک شیر ان پانچ بہنوں میں شامل ہیں جنھوں نے سی ایس ایس کا امتحان پاس کر کے پاکستان میں ریکارڈ قائم کیا تھا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button