آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے صدارتی ریفرنس کی کاپی جہان پاکستان ( جہان ڈیجیٹل ) نے حاصل کرلی۔
صدارتی ریفرنس 7 صفحات میں 21 پیراگرافس پر مشتمل ہے، ریفرنس میں پوچھا گیا ہے کہ آرٹیکل 63 اے میں درج نہیں کہ ڈیفیکٹ کرنے والا رکن کتنے عرصے کے لیے نااہل ہوگا۔
صدارتی ریفرنس میں وفاداری تبدیل کرنے پر آرٹیکل 62 ایف کے تحت نااہلی تاحیات ہونی چاہیے، ایسے ارکان پر ہمیشہ کے لیے پارلیمنٹ کے دروازے بند ہوں، ووٹ خریداری کے کلچر کو روکنے کیلئے63 اے اور 62ایف کی تشریح کی جائے۔
ریفرنس میں پوچھا گیا ہے کہ کیا منحرف ارکان کا ووٹ متنازعہ سمجھا جائے، نااہلی کا فیصلہ ہونے تک منحرف ووٹ گنتی میں شمارنہ کیا جائے؟
اس سے قبل اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کچھ دیر بعد صدارتی ریفرنس دائر کردیں گے، صدارتی ریفرنس میں صدر کی نمائندگی میں کروں گا، ریفرنس میں منحرف ممبران سے متعلق سوالات ہیں۔
خالد جاوید خان نے بتایا کہ بنیادی سوال یہ ہے کیا منحرف اراکین تاحیات نااہل ہوں گے؟ منحرف اراکین کے ووٹ کی کیا وقعت ہوگی؟ منحرف اراکین کا ووٹ گنتی میں شامل ہوگا یا نہیں یہ دیکھنا ہے۔
صدارتی ریفرنس