
پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم پاکستان کو سندھ کی گورنر شپ کی پیشکش کردی
پاکستان پیپلزپارٹی نے عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کے بدلے ایم کیو ایم پاکستان کو سندھ کی گورنر شپ کی پیشکش کردی، ساتھ ہی آصف زرداری نے آئینی مطالبات کی منظوری کی بھی یقین دہانی کرادی۔ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے پی پی پی سے تحریری ضمانت مانگ لی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے اعلیٰ سطحی کے وفد نے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو اور شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کی۔
سماء ٹی وی کے مطابق پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم پاکستان کو سندھ کی گورنر شپ کی پیشکش کردی، آصف زرداری نے متحدہ کو آئینی مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی بھی کرادی تاہم متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے پیپلزپارٹی سے مطالبات پر تحریری ضمانت مانگ لی۔
ایم کیو ایم پاکستان نے پیپلزپارٹی رہنماؤں سے ملاقات میں شہری علاقوں میں ملازمتوں کا 40 فیصد کوٹہ مانگ لیا جبکہ کراچی میں نئی مردم شماری اور حلقہ بندیاں بھی مطالبات میں شامل ہیں۔
ترجمان ایم کیو ایم کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ ملاقات گزشتہ کئی دنوں سے جاری سیاسی ملاقاتوں کا تسلسل ہے، کراچی اور حیدرآباد سمیت شہری سندھ کے مسائل پر متحدہ قومی موومنٹ کا مؤقف سندھ کی حکمراں جماعت کے سامنے تمام تر حقائق کی روشنی میں رکھا گیا، پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے شہری سندھ کے مسائل کے حل کیلئے مستقل اور بہتر روابط استوار کرنے پر اتفاق کیا۔
ترجمان کے مطابق انتظامی اور قانونی مسائل کو قانون سازی کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق رائے ہوا، موجودہ سیاسی صورتحال بشمول تحریک عدم اعتماد پر مشاورت کا عمل جاری ہے، عدم اعتماد سمیت سیاسی صورتحال پر اپنے لوگوں اور ان کے مفادات کو مد نظر رکھ کر فیصلہ کریں گے۔
زرداری ہاؤس سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ دونوں جماعتوں کا ملک کے وسیع تر مفاد میں ملکر کام کرنے پر اتفاق ہوا ہے، پیپلزپارٹی نے ایم کیو ایم کے پیش کردہ تمام نکات سے بھی اتفاق کرلیا۔
پی پی پی اعلامیے کے مطابق ملاقات میں ایم کیو ایم کی جانب سے عامر خان، ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزیر امین الحق، وسیم اختر، خواجہ اظہار الحسن اور جاوید حنیف شامل تھے جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے یوسف رضا گیلانی، مراد علی شاہ، ناصر حسین شاہ، سعید غنی، شرجیل میمن، رخسانہ بنگش و دیگر رہنماء بھی ملاقات میں موجود تھے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم وفد نے چوہدری شجاعت حسین اور چوہدری پرویز الٰہی سے بھی ان کے گھر پر ملاقات کی۔
واضح رہے کہ حکومت تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کیلئے اپنے اتحادیوں کو راضی کرنے میں لگی ہوئی ہے، جس کیلئے وزیراعظم عمران خان ایم کیو ایم رہنماؤں سے بھی کرچکے ہیں جبکہ مسلم لیگ ق سے بھی رابطہ کیا گیا، آج وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ لاجز میں بی اے پی کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کی ہے۔