
‘آئی ول میٹ یو دیئر’ کی پاکستان میں نمائش پرپابندی
بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق، پاکستانی نژاد امریکی فلمساز ارم پروین بلال کی فلم ‘آئی ول میٹ یو دیئر’ میں مسلمانوں کی “منفی تصویر” دکھانے پر پاکستان میں پابندی عائد کردی گئی ہے۔
سنٹرل بورڈ آف فلم سنسرنے فلم کی ریلیزسے ایک ہفتہ قبل روک دیا، فلم کی کاسٹ میں سینئرپاکستانی اداکارقوی خان، فاران طاہر، نکیتا تیوانی، شان پارسنز،مائیکل پیمبرٹن سمیت دیگر شامل ہیں۔
ورائٹی کے مطابق ارم پروین نے ایک بیان میں کہا کہ میں سینٹرل بورڈ آف فلم سنسر کے فیصلے پرغورکررہی ہوں، جس میں ہماری فلم آئی ول میٹ یو دیئرکو ‘مسلمانوں کی منفی تصویر’ قراردیا گیا ہے، “ایک ایسی فلم جو ایک مسلمان کے خون، پسینے اور آنسوؤں سے بنائی گئی، مسلمانوں کی مالی امداد اور 9/11 کے بعد کی دنیا اور ٹرمپ کی صدارت کے سامنے بنائی گئی۔ ایک ایسی فلم جس کا مقصد اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنا اورمسلمانوں کی مثبت تصویر کشی کرنا تھا”۔
ارم نے مزید کہا کہ یہ فلم پہلے ہی بین الاقوامی سطح پرریلیزکی جاچکی ہے اوراسے بڑے پیمانے پرپذیرائی ملی ہے۔
فلم کا پلاٹ شکاگو کے ایک پولیس اہلکارمجید اوراس کی نوعمر بیٹی دعا کی کہانی پرمشتمل ہے جو ایک اچھی ڈانسرہے، ان دونوں کے پاس طویل عرصے بعد پاکستان سے مجید کے والد ملنےآتے ہیں۔
اس کے بعد مجید کو کیریئر بنانے کا موقع ملتا ہے، لیکن اس کے لیے اسے اپنے (بابا )والد کے ذریعے مقامی مسجد تک رسائی حاصل کرنی ہوگی۔ دوسری جانب دعا بابا کی رہنمائی میں اپنے رقص کے شوق پر سوال اٹھانا شروع کر دیتی ہے۔
ارم نے کہا، ‘براہ کرم یہ اشرافیت ختم کریں کہ کوئی قوم یا مذہب صرف چند لوگوں سے تعلق رکھتا ہے، خوفناک خاموشی ایک ایسے ملک کے لئے آگے بڑھنے کا راستہ نہیں ہے جو آبادی اورشناخت میں نمایاں ترقی کررہا ہے۔ بطورفنکا ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم سوچ کو ظاہر کریں’۔
فلم ‘ آئی ول میٹ یو دیئر’ پاکستان میں آج 11 مارچ کو نمائش کے لیے پیش کی جانی تھی۔