تازہ ترینخبریںدلچسپ و حیرت انگیز

پراسرار جاپانی جل پری دیوی کی ممی

جاپانی سائنسدان آج کل ایک چھوٹی سی ممی پر تحقیق کر رہے ہیں جس کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ جل پری دیوی کی ممی ہے جس کی پوجا کرنے والوں کو صحت، تندرستی اور لمبی عمر حاصل ہوتی ہے۔
اس ممی کا دھڑ مچھلی کا اور سر انسان جیسا ہے جبکہ اس کی مجموعی لمبائی صرف 30سینٹی میٹر ہے۔ یہ پچھلے 40سال سے آسا کوچی پریفیکچر کے اینجوئن مندر میں بحفاظت رکھی ہے۔
مشہور جاپانی اخبار آساہی شمبون کے مطابق، یہ پراسرار ممی مختلف لوگوں سے ہوتی ہوئی، نامعلوم ذرائع سے اس مندر تک پہنچی ہے جو لکڑی کے ایک ڈبے میں بند تھی۔ ڈبے میں اس کے ساتھ ایک تحریر بھی موجود تھی جس میں لکھا تھا کہ یہ جل پری ممی مبینہ طور پر 1736سے 1741کے دوران ایک مچھیرے کے جال میں پھنس گئی تھی جو صوبہ توسہ کے سمندر میں مچھلیاں پکڑ رہا تھا۔
بتاتے چلیں کہ جاپان کے بعض علاقوں میں آج بھی عجیب الخلقت دیوی دیوتائوں کی پوجا ہوتی ہے جن میں مچھلی کے دھڑ اور انسان نما سر والی جل پریاں بھی شامل ہیں۔
کوراشیکی یونیورسٹی آف سائنس اینڈ آرٹس کے ماہرین نے اس مندر کے پجاری سے طویل مذاکرات کے بعد، بالآخر فروری میں یہ پراسرار ممی وہاں سے نکلوائی اور سی ٹی سکین کیا تاکہ اس کی اندرونی تفصیلات معلوم ہوسکیں۔ اگرچہ اب تک اس تحقیق کا حتمی نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے لیکن ابتدائی اندازوں سے معلوم ہوا ہے کہ جل پری کی یہ ممی کسی مچھلی کے دھڑ کو غالباً ایک نوزائیدہ بچے یا بندر کے بالائی جسمانی حصے کے ساتھ ملا کر بنائی گئی تھی۔
جل پری دیوی کے بارے میں جاپان کی قدیم دیومالائی کہانیوں میں ایک واقعہ یہ بھی لکھا ہے کہ جل پری دیوی کو کھانے والی ایک عورت اگلے 800سال تک زندہ رہی۔ اینجوئن مندر کے بڑے پجاری کا کہنا ہے کہ ویسے تو لوگوں کی بڑی تعداد صحت اور لمبی عمر کےلئے جل پری دیوی کی ممی کا دیدار کرنے وہاں آتی ہے۔
کرونا وبا شروع ہونے کے بعد یہاں آنے والوں کی تعداد میں خاصا اضافہ ہوا اور لاک ڈائون کے باوجود، ہزاروں لوگ اس مندر میں آئے اور وبا کے خاتمے کےلئے جل پری دیوی سے منتیں مانگیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button