تازہ ترینخبریںدنیا

غیر یہودی یوکرینی مہاجرین کو اسرائیل میں داخل نہیں ہونے دیا جائیگا

اسرائیل کی وزیر داخلہ آئیلت شیکڈ نے کہا ہے کہ غیر یہودی یوکرینی مہاجرین کا اسرائیل میں داخلہ جاری نہیں رکھا جا سکے گا۔

اسرائیل کے روزنامہ والا نیوز کے مطابق شیکڈ نے کل اسرائیل اسمبلی میں جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل آنے والے یوکرینی باشندوں کا 90 فیصد سے زائد غیر یہودی ہے اور مہاجرین کی اس لہر کا اسرائیل میں داخلہ مزید جاری نہیں رہے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ 24 فروری کو روس کے یوکرین پر حملے کے بعد سے 2 ہزار 34 یوکرینی باشندے اسرائیل میں داخل ہوئے ہیں ان میں سے 10 فیصد سے بھی کم افراد، ڈیاسپوار یہودیوں کو شہریت کا حق دینے والے، واپسی قانون "علیا” سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

شیکڈ نے کہا ہے کہ اگر حالات اسی طرح جاری رہے تو ایک ماہ میں مزید 15 ہزار یوکرینی مہاجرین اسرائیل پہنچ جائیں گے۔ ملک میں اسی رفتار سے داخلہ جاری نہیں رہ سکتا۔ ہمیں ایک پالیسی کا تعین کرنا چاہیے۔

واضح رہے کہ روس۔یوکرین جنگ شروع ہونے کے بعد اسرائیل نے ڈیاسپورا یہودیوں کی اسرائیل واپسی کی حوصلہ افزائی کی اور یوکرینی یہودیوں کے انخلاء کا کام تیز کر دیا تھا۔

اسرائیل کے نام نہاد واپسی قانون "علیا” کی رُو سے اسرائیل ہجرت کرنے والے افراد کے لئے ضروری ہے کہ وہ اپنے بڑوں میں سے کم از کم کسی ایک کے یہودی ہونے کا ثبوت پیش کریں۔

جواب دیں

Back to top button