روسی حملوں میں شدت، کیف پر بڑا حملہ کرنے کی تیاریاں مکمل

یوکرین کے دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ روسی فوج کییف پر حملہ کرنے کی تیاریاں کر رہی ہے۔
اس دوران حملوں میں مزید شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں جبکہ آج ہی روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات کا تیسرا دور شروع ہونے والا ہے۔
گزشتہ رات یوکرین نے مشرقی شہر خارکیف میں روسی فوج کی طرف سے ایک ٹیلی ویژن ٹاور کو نشانہ بنائے جانے کے بعد ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی نشریات معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی بتایا گیا ہے کہ مشرقی یوکرین کے خارکیف میں آذربائیجان کے قونصل خانے کو نشانہ بنایا گیا۔
اس سے قبل یوکرین کے دارالحکومت کیف میں گزشتہ روز کئی بار سائرن بجے جب یوکرین میں روسی فوجی آپریشن گیارہویں دن میں جاری تھا۔ مغرب کا خیال ہے کہ کیف بالآخر روسی افواج کے ہاتھ میں چلا جائے گا۔
بتایا گیا ہے کہ کیف کو ہر طرف سے مکمل طور پر محاصرے میں لے لیا گیا ہے۔
شمالی علاقے سے یوکرین کے دارالحکومت میں داخل ہونے کی روسی کوششیں تیز ہو رہی ہیں۔ جبکہ انخلاء جاری ہے۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے تصدیق کی ہے کہ روسی میزائلوں نے کیف کے جنوب مغرب میں واقع "وینیزیا” ہوائی اڈے کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے۔
انسانی حقوق کے ہائی کمشنر کے دفتر نے ایک نئی رپورٹ میں کہا ہے کہ یوکرین میں جنگ کے آغاز سے اب تک ہلاک ہونے والے شہریوں کی تعداد 364 ہو گئی ہے اور 750 زخمی ہو چکے ہیں۔
تازہ ترین پیش رفت میں ماریوپول حکام نے انسانی ہمدردی کی راہداریوں کے ذریعے شہریوں کا انخلا شروع کرنے کا اعلان کیاجب کہ روسی حکام نے تقریباً 6500 یوکرینی باشندوں کو دونیٹسک اور لوہانسک سے روس کے روستوو منتقل کرنے کا اعلان کیا۔دریں اثنا روسی وزارت دفاع نے آپریشن کے آغاز سے لے کر اب تک 2,203 یوکرینی عسکری تنصیبات ، 8 یوکرینی جنگی طیاروں کو مار گرانے، جنوبی یوکرین میں ایک فوجی ہوائی اڈے پر بمباری، یوکرینی 69 ڈرون اور 778 ٹینک تباہ کر دیئے ہیں۔