Column

کرپشن کےخلاف بزدار حکومت کی زیروٹالرنس پالیسی .. عقیل انجم اعوان

عقیل انجم اعوان

وزیراعظم پاکستان عمران خان کے ویژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے انسداد بدعنوانی کے لیے تاریخ ساز اقدامات اٹھائے ہیں۔ بزدار حکومت نے کرپشن کے خلاف زیروٹالرنس پالیسی اپنائی ہے۔ انہوں نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کو بدعنوان عناصر کے خلاف بلاامتیاز وبلاتخصیص کارروائی کے لیے مکمل فری ہینڈ دیا ہے اور اس ادارے کو سیاسی اثرورسوخ سے پاک کر دیا ہے۔ حکومت نے رپورٹ کرپشن موبائل ایپ کا اجراءکیا اور پہلی بار اس ادارے کو تکنیکی ومالی وسائل فراہم کئے ہیں۔ افرادی قوت فراہم کرنے کے ساتھ محکمہ کے افسران کو موبائل کرنے کے لیے نئی گاڑیاں فراہم کی ہیں۔ اسی طرح تحقیقات پر آنے والے اخراجات اور سیکرٹریٹ فنڈز فراہم کئے ہیں۔عوام کی سہولت اور ان کی شکایات کے ازالے کے لیے کھلی کچہریوں کے انعقاد کو یقینی بنایا گیاہے ۔قومی وسائل لوٹنے والوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔اینٹی کرپشن ادارے کو ریفارم کیا ہے اور اس کی مثال گزشتہ 70برس میں نظر نہیں آتی۔وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ ہم نے یہ عہد کرنا ہے کہ کرپشن ایک مائنڈ سیٹ ہے اور ہم سب کو اس مائنڈ سیٹ کے خلاف آواز اُٹھانی ہوگی تاکہ میرٹ اور شفافیت کے ساتھ گُڈ گورننس کا خواب پورا ہوسکے۔

گزشتہ ادوار میں اینٹی کرپشن کہلانے والا محکمہ انسداد بدعنوانی آج حکومت پنجاب کا ایک غیر جانبدار اور معتبر تفتیشی ادارہ بن چکا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی قیادت میں سرکاری اداروں سے کرپشن کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا محکمہ اینٹی کرپشن کا عزم بھی ہے اور ادارے کے قیام کا بنیادی مقصد بھی۔ سیاسی عدم مداخلت اور بلاامتیاز احتسابی پالیسی کے تحت اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے سرکاری اداروں میں ہونے والی چھوٹی موٹی کرپشن کی بروقت بیخ کنی کے ساتھ میگا کرپشن کو نہ صرف بے نقاب کیا بلکہ ٹھوس شواہد اور جاندار تفتیش کے بل بوتے پر پنجاب کے احتسابی عمل کو ایک نئی جہت دی۔ وزیر اعلیٰ عثمان بزدار موجودہ حکومت کی کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی کو پنجاب میں مکمل طور پر عمل پیرا کرانے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔ اِنہی کی کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ اینٹی کرپشن نے گزشتہ تین سال میں اربوں روپے کی ریکوری کی ہے جس میں 206 ارب روپے سے زائد مالیت کی سرکاری زمینیں قبضہ مافیا سے واگزار کرانے کے ساتھ ساتھ کم و بیش 35 ارب روپے کی ڈائریکٹ اور ان ڈائریکٹ ریکوری سرکاری خزانہ میں جمع ہوئی۔

محکمہ ایکسائیز اینڈ ٹیکسیشن لاہور میں حساس ادارے کے نام پر جعلی آکشن گاڑیوں کی مد میں 300 ارب روپے کے میگا کرپشن کیس کو بے نقاب اور ذمہ داران و مفاد کنندگان کے خلاف مقدمہ درج کرکے کلیدی کرداروں کو گرفتار کر کے عدالت کے سامنے پیش کیا گیا۔اس سے قبل 2017-18 کے رمضان پیکیج میں 260 ملین روپے کے آٹا سبسڈی سکینڈل کی بھرپور تفتیش کے بعد 230 ملین روپے وصول کرکے خزانہ سرکار میں جمع کرائے گئے جبکہ شوگر مل مافیا کے گرد بھی شکنجہ سخت کیا گیا جس کے نتیجے میں کسانوں کے گزشتہ تین سالوں سے پھنسے ہوئے اربوں روپے کی ریکوری کرکے گنے کے کاشتکاروں کو پنجاب بھر میں بروقت ریلیف پہنچایا گیا۔ساتھ ہی ساتھ غیر قانونی پٹرول پمپس کے خلاف خصوصی مہم کے نتیجہ میں350 سے زائد وہ پٹرول پمپس جن کے پاس کے فارم یا ڈی سی کا لائسنس نہیں تھا ان کو سربمہر کیا گیا۔ کچھ سرکاری اداروں میں جب کوئی عام آدمی یا سائل اپنے کسی ضروری کام کے لیے جاتا ہے تو اس بیچارے سے ”چائے پانی“ کے نام پر پیسے بٹور لیے جاتے ہیں جو کہ کرپشن ہے اور صورت حال یہ ہے کہ اس کرپشن کو کوئی کرپشن سمجھتا ہی نہیں۔ نہ لینے والا نہ دینے والا۔

چائے پانی کے نام پر جاری اس کرپشن اور رشوت ستانی کے خلاف عوام میں شعور و آگاہی پیدا کرنے اور اس ناسور کے خاتمے کے لیے اینٹی کرپشن پنجاب بھر میں بھرپور مہم چلا رہا ہے۔ اینٹی کرپشن کی کرپٹ سرکاری اہلکاروں کے خلاف جاری مہم”چائے پانی“ کے تحت گریڈ 1 سے گریڈ 19 تک کے 675 افسران و اہلکاروں کو ٹریپ ریڈ کرکے گرفتار کیا گیا جن سے 10.85 ملین روپے کی ریکوریاں کی گئیں۔ اسی طرح اینٹی کرپشن خواتین کے معاشرتی و معاشی استحصال کرنے والے افراد اور ان کو معاشرے کا کمزور طبقہ سمجھ کر ان کو وراثت سے بے دخل کرنے والوں اور انکی جائیداد، پلاٹ، گھر پر ناجائز قبضہ کرنے والے کرپٹ عناصر کو قانون کی گرفت میں لاکر خواتین کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے Women Empowerment With ACE مہم کا آغاز بھی کیا ۔ اس سلسلے میں اینٹی کرپشن کے تمام دفاتر میں خصوصی سیل قائم کر دئیے گئے ہیں۔

اینٹی کرپشن نے عوام کی سہولت کے لیے رپورٹ کرپشن ایپ بھی لانچ کر رکھی ہے جس کا افتتاح دو سال قبل وزیراعظم پاکستان عمران خان نے خود کیا تھا۔ ایپ پر اب تک 11488 شکایات موصول ہوئیں جن میں سے 10606 نمٹا دی گئیں جبکہ 882 پر کام جاری ہے۔رپورٹ کرپشن ایپ کے ذریعے 2107 ملین روپے کی ریکوری ہوئی ہے۔

عمران خان نے اپنی انتخابی مہم میں کرپشن کے خاتمے،ملکی لوٹی ہوئی دولت کو واپس لانے اور اس جرم میں ملوث افراد کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا نعرہ لگایا تو پوری قوم ان کے ساتھ ہو گئی اور ووٹ کی طاقت سے ملک کی باگ ڈور ان کے ہاتھ میں دے دی۔ اس میں کوئی دورائے نہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے ملک سے کرپشن کے خاتمے کو اپنی اولین ترجیح بنایا اور وہ اس بات کا مکمل تہیہ کئے ہوئے ہیں کہ بدعنوان لوگوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button