یوکرین کو اکیلا چھوڑ دیا گیا ہے، کون ہے جو ہمارا ساتھ دے؟ ہمیں کوئی دکھائی نہیں دے رہا
یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی نے اقوامِ عالم سے سوال کیا ہے کہ اس مشکل گھڑی میں کون ہے جو ہمارا ساتھ دے؟
روسی فوج کی کیف کی جانب پیش قدمی کے موقع پر یوکرینی صدر ولودومیر زیلنسکی نے رات گئے تقریر کی۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کو اکیلا چھوڑ دیا گیا ہے، کون ہے جو ہمارا ساتھ دے؟ ہمیں کوئی دکھائی نہیں دے رہا۔
صدر یوکرین ولودومیر زیلنسکی نے مزید کہا کہ نیٹو رکن بنانے کی گارنٹی دینے والے خوف زدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یورپ کے 27 رہنماؤں سے پوچھا ہے کہ یوکرین نیٹو میں شامل ہو گا؟ مگر ہر کوئی ڈرتا ہے، جواب نہیں دیتا، لیکن ہم ڈرنے والے نہیں۔
یوکرینی صدر نے کہا کہ روس اور یورپ کے درمیان آہنی دیوار گر رہی ہے، روس سے لڑنے کے لیے یوکرین کو تنہا چھوڑ دیا گیا ہے۔
ولودومیر زیلنسکی نے یہ بھی کہا کہ روس نے شر پسند یوکرینی دارالحکومت میں داخل کر دیے، میں فیملی سمیت یوکرین میں ہوں حالانکہ ہمیں ہدف بنایا جا چکا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز روس نے یوکرین پر حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے ہلاک و زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔
روسی فوج یوکرینی دارالحکومت کیف کے بہت قریب پہنچ گئی ہے، امریکی نیوز چینل سی این این نے دعویٰ کیا ہے کہ بیلاروس کے راستے یوکرین میں داخل ہونے والی روسی فوج یوکرینی دارالحکومت کیف سے 20 میل کے فاصلے پر ہے۔
روس کے حملے کے دوسرے روز یوکرین کے دارالحکومت کیف میں صبح 2 زور دار دھماکوں کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
دوسری جانب امریکی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ روس اتوار تک یوکرینی دارالحکومت پر مکمل قبضہ کر کے یوکرین کی موجودہ حکومت کا خاتمہ کر دے گا۔
مختلف شہروں پر بمباری کے بعد روس کے ہزاروں فوجیوں نے کیف کا زمینی محاصرہ کر لیا، چرنوبل ایٹمی پاور پلانٹ پر بھی قبضہ کر لیا گیا ہے۔
یوکرین نے حملوں میں 137 شہریوں کے ہلاک اور ڈیڑھ سو کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
یوکرین نے 5 روسی ہیلی کاپٹر تباہ کرنے، 50 فوجی ہلاک اور 80 گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
روس کا فوجی کارگو طیارہ گِر کر تباہ ہوا جس کے نتیجے میں اس میں موجود عملہ ہلاک ہو گیا۔
روسی حملے روکنے کے لیے فرانسیسی صدر میکرون کی جانب سے روسی ہم منصب کو کیا گیا ٹیلی فون بھی بے کار گیا۔
روسی صدر پیوٹن نے مغربی ممالک کو تنازع سے دور رہنے کی تنبیہ بھی کی ہے۔
انہوں نے دھمکی دی ہے کہ کسی نے روکا یا روس کے لیے خطرہ بنا تو ایسا جواب دیں گے جو پہلے کبھی نہ دیکھا ہو گا۔