
یوکرین تنازعہ پر امریکا، برطانیہ اور فرانس کا روس پر پابندیوں کا فیصلہ
روس کی جانب سے یوکرین سے الگ ہونیوالی ریاستوں کو تسلیم کرنے پر امریکا، برطانیہ اور فرانس نے روس پر پابندیوں کا فیصلہ کرلیا۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی جانب سے یوکرین کی 2 ریاستوں کی آزاد حیثیت تسلیم کرنے کے فیصلے پر امریکا، برطانیہ اور فرانس نے روس پر پابندیاں عائد کردیں، جس کا اطلاق ڈونیسک اور لوہانسک ریاستوں پر بھی ہوگا۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن، فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون اور جرمن چانسلر اولاف شولز نے روسی صدر پوتن کے اس اقدام کو منسک امن معاہدوں کی ’واضح خلاف ورزی‘ قرار دیتے ہوئے مذمت کی ہے۔
جرمن چانسلر نے ایک بیان میں کہا کہ فرانسیسی صدر میکروں، جرمن چانسلر اولاف شولز اور امریکی صدر جو بائیڈن نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اس اقدام کا جواب دیا جائے گا۔
امریکا کا کہنا ہے کہ پوتن ’جنگ کا بہانہ‘ بنا رہے ہیں۔
برطانوی وزارت خارجہ نے روسی سفیر کو طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا اور یوکرین میں موجود تمام برطانوی شہریوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کی ہدایت کردی۔
دوسرہ جانب اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کا کہنا ہے کہ یوکرین کے علاقوں کو آزاد تسلیم کرنا کیف کی خود مختاری کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے فروسی صدر ولادی میر پیوٹن کے فیصلے کو اقوام متحدہ کے چارٹر سے متصادم قرار دیا۔
صورتحال پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے چینی سفیر نے تمام متعلقہ فریقوں کو تحمل کا مظاہرہ کرنا اور ایسے اقدام سے گریز کا مشورہ دیا جس سے کشیدگی کو ہوا ملے۔