نیوز ایجنسی آوا پریس کے مطابق برطانیہ کی انٹرنل انٹیلی جینس سروس کے سربراہ مک کالون نے افغانستان کے برطانوی دہشت گردوں کے مرکز میں تبدیل اور دہشت گردی کے نیٹ ورک کے زور پکڑنے کے بارے میں سخت خبردار کیا ہے۔
مذکورہ عہدیدار کا کہنا ہے ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ برطانیہ سے دہشت گرد افغانستان پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں اور بقول ان کے ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
مبصرین کے مطابق یہ ایسا ہی انتباہ ہے جیسا کہ مغربی ملکوں نے سن دو ہزار چودہ اور اس کے بعد یورپ سے دہشت گردوں کی داعش میں شمولیت کے لیے عراق اور شام جانے کے بارے میں جاری کیا تھا، لیکن انہیں روکنے کے لیے کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھایا تھا۔
چند روز قبل اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے بھی افغانستان میں غیر ملکی انتہا پسند جنگجوؤں کی موجودگی پر گہری تشویش ظاہر کی تھی۔
ادھر طالبان انتظامیہ نے جس کو اپنے اقتدار میں آنے کے بعد افغانستان میں داعش کے متعدد حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، کئی بار اس گروپ کے خلاف جنگ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ طالبان انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ افغانستان کی سرزمین کو کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے کی اجازت نہیں دے گی۔