تازہ ترینخبریںخواتینپاکستان

جے یو آئی کی ‘عورت مارچ’ کی مخالفت، طاقت سے روکنے کی دھمکی

جعیت علمائے اسلام فضل الرحمٰن (جے یو آئی ایف) اسلام آباد ڈویژن کے صدر نے ہر سال 8 مارچ کو خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ملک بھر میں منائے جانے والے عورت مارچ کی مخالفت کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وہ عورت مارچ کو روکنے کے لیے لاٹھی کا استعمال کریں گے۔

جے یو آئی ایف اسلام آباد ونگ کے سربراہ عبدالمجید ہزاروی نے دارالحکومت کے ڈی چوک میں بھارت میں حجاب پر پابندی کے حوالے سے منعقدہ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر 8 مارچ کو اسلام آباد میں بے حیائی کی کوئی کوشش کی گئی تو ہم اس کی مذمت کریں گے۔

عبدالمجید ہزاروی نے کہا کہ عورت مارچ کے دوران ‘خواتین کے حقوق کے نام پر بےحیائی پھیلائی جاتی ہے’ اور حکومت کو خبردار کیا کہ اگر مارچ کی اجازت دی گئی تو ‘ہم اسے روکنے کے لیے لاٹھی کا استعمال کریں گے’۔

خیال رہے کہ سال 2018 میں پہلی مرتبہ کراچی میں عورت مارچ منعقد ہوا تھا، جو اب ہر سال 8 مارچ کو ملک بھر کے کئی شہروں میں خواتین کا عالمی دن منانے اور پاکستان میں خواتین کو درپیش مسائل کو نمایاں کرنے کے لیے منعقد کیا جاتا ہے۔

عورت مارچ کو پہلے بھی تنقید کا نشانہ بنایا جا چکا ہے، خاص طور پر مارچ کے دوران شرکا کی جانب سے اٹھائے گئے نعروں اور پلے کارڈز کے باعث جبکہ 2019 میں دارالحکومت میں جامعہ حفصہ کے طلبا نے مارچ کے شرکا پر پتھراؤ بھی کیا تھا۔

گزشتہ سال اسلام آباد اور لاہور ہائی کورٹس میں مارچ پر پابندی عائد کرنے کے لیے درخواستیں دائر کی گئی تھیں لیکن عدالتوں نے یہ کہتے ہوئے درخواستیں خارج کردی تھیں کہ پرامن طریقے سے جمع ہونے کے حق کی آئین میں ضمانت دی گئی ہے۔

جے یو آئی-ایف کی جانب سے اس ایونٹ کے خلاف تازہ ترین بیان وزیر مذہبی امور کی جانب سے وزیراعظم عمران خان کو لکھے خط کے اگلے ہی روز سامنے آیا، خط میں کہا گیا تھا کہ خواتین کے عالمی دن پر اسلام مخالف نعرے نہیں لگائے جانے چاہئیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button