بھارت کی مغربی ریاست گجرات کی مقامی عدالت نے2008میں احمد آباد میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں کے مقدمے کا گزشتہ روز فیصلہ سناتے ہوئے38مسلمانوں کو سزائے موت اور11دیگر مجرموں کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
مقامی اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ بم دھماکوں کے مقدمات کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے غیر قانونی سرگرمیوں ٟ روک تھامٞ ایکٹ کے تحت احمد آباد سلسلہ وار دھماکوں کے کیس میں38مسلمانوں کو سزائے موت اور11دیگر ملزمان کو عمر قید کی سزا سنائی ہے۔
عدالت نے ان49افراد کو مختلف جرائم کے تحت مجرم قرار دیا تھا۔ تمام مجرم اپنی سزائوں کے خلاف اپیل کا حق رکھتے ہیں۔
کیس سننے والے سپیشل جج اے آر پٹیل نے حکام کو یہ حکم بھی دیا کہ وہ متاثرین کے خاندانوں کو ایک ایک لاکھ روپے معاوضہ ادا کریں۔
گجرات ہائیکورٹ نے عدالت کے فیصلے کی توثیق کی ہے۔ مقدمے کی سماعت میں تمام افراد کو ورچوئلی پیش کیا گیا۔
گجرات کی خصوصی عدالت نے گزشتہ سال احمد آباد دھماکوں کے کیس میں77افراد کیخلاف ٹرائل مکمل کیا تھا۔ ان میں سے49کو ملزم نامزد کیا گیا تھا
جبکہ28کو بری کر دیا گیا تھا۔ عدالت نے14سال سے زیادہ پرانے مقدمے کی سماعت گزشتہ سال ستمبر میں مکمل کی۔26جولائی2008کو ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں70منٹ کے اندر اندر21بم دھماکے ہوئے تھے،
اطلاعات کے مطابق ان بم دھماکوں میں56افراد ہلاک اور200سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے دھماکوں میں ایک مسلمان تنظیم کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا۔