تازہ ترینخبریںپاکستان

بھارت دہشتگردی کو بطور ریاستی ہتھیار استعمال کرنا بند کرے، پاکستان

اسلام آبادٜ ترجمان دفتر خارجہ  عاصم افتخار نے کہا ہے کہ بھارت دہشتگردی کو بطور ریاستی ہتھیار استعمال کرنا بند کرے، بی جے پی کی قیادت میں بھارت کی حکومت دہشتگردوں کی کھلی حامی اور ان کو تحفظ فراہم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،

بھارت سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے، بھارت سی پیک کو سبوتاږ کرنے کیلئے منفی پراپیگنڈاکر رہا ہے،
بھارت سرحد پار سے پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہے، پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے اور مفادات کا تحفظ جانتا ہے،22، 23مارچ کو ہونے والی او آئی سی وزرا خارجہ کانفرنس کیلئے باضابطہ دعوت نامے ارسال کر دیئے گئے۔ گزشتہ روز ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ آج سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ کو15سال ہو چکے اور بھارت اس گھنائونے سانحہ کے ملزموں کو کٹہرے میں لانے اور متاثرین کو انصاف فراہم کرنے میں ناکام رہا،
سانحے کے ذمہ داروں کے اعتراف جرم کے باوجود ان کی رہائی یہ ظاہر کرتی ہے کہ بی جے پی کی قیادت میں بھارت کی حکومت دہشتگردوں کی کھلی حامی اور ان کو تحفظ فراہم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔
گزشتہ صبح بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے پاکستان کی طرف سے احتجاج کیا گیا، بھارت سے مطالبہ کیا گیا کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے، بھارت کو کہا گیا کہ وہ دہشتگردی کو بطور ریاستی ہتھیار استعمال کرنا بند کرے، اور اس بارے بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنی ذمہ داری پوری کرے، بھارت میں حجاب پر پابندی کے خلاف بھی پاکستان نے اپنا احتجاج ریکارڈ کرایا۔
بلوچستان میں دہشتگردی کی نئی لہر پر صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کے دیگر ممالک کی طرح دہشتگردی کا شکار رہا ہے، بھارت سی پیک کو سبوتاږ کرنے کیلئے منفی پراپیگنڈا کر رہا ہے،
پاکستان افغان عبوری حکومت کے ساتھ اس بارے میں رابطے میں ہے، ایرانی وزیرداخلہ نے بھی حال ہی میں پاکستان کا دورہ کیا، ایران کے ساتھ بھی یہ معاملہ اٹھایا ہے۔
عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان ذمہ دار ملک اور مفادات کا تحفظ جانتا ہے، ہم ایف اے ٹی ایف پر میڈیا میں تبصرے سے گریز کرتے ہیں، ایف اے ٹی ایف کے تمام ٹارگٹ پورے کریں گے، امید ہے ایف اے ٹی ایف اصولوں کے مطابق فیصلہ کرے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button