تازہ ترینخبریںدلچسپ و حیرت انگیز

کیا پنجاب کے نجی کالجز میں مخلوط تعلیم پر پابندی کا فیصلہ ہو گیا؟

پنجاب کے نجی کالج میں مخلوط تعلیم پر پابندی کس کا منصوبہ ہے؟ معاملہ معمہ بن گیا، حکم کس نے دیا گتھی سلجھ نہیں سکی۔

پنجاب ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے اپنی ویب سائٹ پر جاری پرفارما میں پرائیویٹ کالجز کو بی ایس آنرز پروگرام کے لیے مخلوط تعلیم کی ممانعت کا حلف نامہ جمع کروانے کا پابند کر دیا۔

میڈیا پر خبر نشر ہوئی تو ڈائریکٹریٹ آف پبلک انسٹرکشن کالجز نے ایک مراسلے میں کہا کہ نئے پرفارما میں ایسی کوئی شرط نہیں۔ نیا پرفارما دیکھیں۔ وزیر ہائر ایجوکیشن پنجاب نے ویب سائٹ پر موجود پرفارما کو پرانا قرار دے دیا۔

پنجاب ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ نے نجی کالجز میں بی ایس آنرز پروگرام کے لیے مخلوط تعلیم نہ رکھنے کا حلف نامہ بھرنے کی شرط عائد کی، پنجاب ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر موجود پرفارما میں پرائیوٹ کالجز کو ہدایت کی گئی ہے کہ مخلوط تعلیم نہ ہونے کا حلف نامہ دیناہو گا۔

لڑکیوں کو صرف فی میل ٹیچرز اور لڑکوں کو صرف میل ٹیچر پڑھائیں گے۔ بوائز اور گرلز کے بلاک الگ الگ ہوں گے، حلف نامہ اوتھ کمشنر سے تصدیق کروا کر اسٹامپ پیپر جمع کروانا ہو گا۔

محکمہ تعلیم کے ایک ذمہ دار کا کہنا ہے کہ چند پرائیویٹ کالجز کی جانب سے بعض اطلاعات ملنے پر زبانی احکامات پر پرفارما جاری کیا گیا۔

دوسری جانب صوبائی وزیر راجہ یاسر ہمایوں نے پرفارما کو 10 سال پرانا قرار دیتے ہوئے کہا کہ اُس وقت بی ایس کلاسز بھی نہیں ہوتی تھیں۔

یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر 10 سال پہلے بی ایس کی کلاسز ہی نہیں ہوتی تھیں تو پھر پرفارما ویب سائٹ پر ڈالا ہی کیوں گیا؟

میڈیا پر خبر نشر ہوئی تو ڈائریکٹوریٹ آف پبلک انسٹرکشن کالجز نے ایک مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ کو ایجوکیشن کے حوالے سے حلف نامہ داخل کرنے کی کوئی شرط نہیں لگائی گئی۔ تمام نجی کالجز کو آگاہ کر دیا ہے کہ ایچ ای ڈی کی ویب سائٹ پر نئے اپ ڈیٹڈ پرفاما کےمطابق درخواستیں جمع کروائیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button