تازہ ترینخبریںکاروبار

پاکستان کو سرمایہ کاری قوانین بہتر بنانے ہونگے، اے ڈی بی

ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کا کہنا ہے کہ پاکستان کی معاشی ترقی بہت سی خرابیوں سے بھری ہے، پاکستان کو سرمایہ کاری قوانین بہتر کر کے مشکل قوانین کم کرنے کی ضرورت ہے۔

اے ڈی بی کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو مالی، تجارتی پالیسیاں کاروبار دوست ماحول کے مطابق بنانے کی ضرورت ہے، سرمایہ کاری و تجارتی پالیسیاں عالمی معیار سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ادائیگیوں کے توازن میں بہتری کیلئے ادارہ جاتی بہتری کی ضرورت ہے، پاکستان کی برآمدات میں کمی کی وجہ کم پیداوار، مقابلہ نہ کرنے کا رحجان ہے، اوور ویلیو ایکسچینج ریٹ، خام مال درآمد پر ٹیرف بڑھنے سے برآمدات کم ہوئیں۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے یہ بھی کہا کہ سال 2019 میں تجاتی خسارہ 32 ارب 80 کروڑ ڈالر تک پہنچا، سیلز ٹیکس، ڈیوٹی ڈرابیک نہ ملنے سے لیکوڈٹی مسائل برآمدات میں کمی کی وجہ رہے، سال 2019 میں شرح سود 13.25 کرنے سے سرمایہ کاری اور برآمدات کم ہوئیں۔

اے ڈی بی کی رپورٹ کے مطابق بذریعہ ایس آر او ٹیرف پالیسی میں تبدیلی سے غیریقینی رہے گی، غیریقینی صورتحال کا برآمدات پر منفی اثر ہو گا، پاکستان کی مانیٹری پالیسی سیاسی اثر کی وجہ سے بنتی رہی ہے، نجی شعبے کی سرمایہ کاری متاثر ہوسکتی ہے، اگست 2020 تک پاکستان کی کرنسی میں 66.9 فیصد تک کمی ہوئی۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کیلیے ایکٹ میں ترمیم خوش آئند ہے، سی پیک سے فائدہ اٹھانے کیلئے ادارہ جاتی اصلاحات کر کے نجی شعبے کو ترقی کیلئے استعمال کیا جائے، ٹیکس وصولی میں شفافیت لاکر ٹیکس نیٹ بڑھایا جائے۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے کہا کہ ٹرانسپورٹ انفرااسٹرکچر کو مؤثر طریقے سے سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے استعمال کیا جائے، سی پیک سڑکوں پر 9 خصوصی اقتصادی زون کی تعمیر جلد مکمل کی جائے، سی پیک پاکستان کی برآمدات بڑھانے کا موقع ہے، اس سے فائدہ اٹھایا جائے۔

بینک کا اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہنا ہے کہ سڑکوں، ریلوے، بندرگاہوں، توانائی کی بدحالی سے عالمی تجارت میں پاکستان کا حصہ کم ہورہا ہے، انفراسٹرکچر میں پاکستان کا 160ممالک میں 122واں نمبر ہے، تکنیکی مہارت کی کمی کی وجہ سے نئی ٹیکنالوجی کے حصول میں مشکلات ہیں۔

اے ڈی بی نے رپورٹ میں کہا کہ پاکستان ماہی گیری کے شعبے سے بہتر فائدہ اٹھا سکتا ہے، پاکستان میں معدنیات کے ذخائر سے خراب پالیسیز، ریگولیٹری مسائل سے فائدہ نہیں اٹھایا جاسکتا، جنگلات کی بہتری کی پالیسیز سے پاکستان کی معیشت فائدہ اٹھا سکتی ہے، پاکستان میں لوہے کے وسیع ذخائر کے باجود اسٹیل کی ضرورت پوری نہیں ہو رہی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button