یونیورسٹی آف لاہور کے 12ویں کانووکیشن کا دوسرا دن، چیئرمین اویس رﺅف نے ڈگریاں اور میڈلز تقسیم کیے
یونیورسٹی آف لاہور ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2022میں پرائیویٹ یونیورسٹیز میں دوسرے نمبر پر آئی ہے۔کیو ایس رینکنگ میں پاکستان کے اندر 8ویں جبکہ پرائیویٹ یونیورسٹی کے طور پر دوسرے نمبر پر آئی ہے۔
یونیورسٹی آف لاہور کے 12ویں کانووکیشن کی تقریبات 21جنوری 2021کو یونیورسٹی مین کیمپس میں شروع ہوئیں۔
کانووکیشن کے پہلے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے شرکت کی جبکہ کانووکیشن کے دوسرے روز چیئرمین بورڈ آف گورنرز دی یونیورسٹی آف لاہور اویس رﺅف نے بطور مہمان خصوصی جبکہ پروفیسر ڈاکٹر اقبال چوہدری نے گیسٹ آف آنر شرکت کی۔
کانووکیشن کے دوسرے روز ڈپٹی چیئرمین عزیر رﺅف ،ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر محمد اشرف ، پروریکٹر ناصر محمود ، ڈائریکٹر سٹوڈنٹس آفیئرز عمارہ اویس ، پرنسپل یوسی ایم ڈی ڈاکٹر مہوش عروج ، پرو ریکٹر کیو ای سی وجیہہ رﺅف ، ایم ایس ڈاکٹر زاہد پرویز ، پرو فیسر عاطف کاظمی ، ڈاکٹر احسن وحید راٹھور ، ڈاکٹر شاہد محمود سمیت فیکلٹی ممبران اور طلباءو طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
چیئرمین اویس رﺅف نے طلباءو طالبات میں ڈگریاں ،گولڈو سلو ر میڈلز تقسیم کیے۔
کانووکیشن سے خطاب کر تے ہوئے چیف گیسٹ و چیئرمین بورڈ آف گورنرز اویس رﺅف نے کہا کہ یونیورسٹی آف لاہور پرائیویٹ سیکٹر کی سب سے بڑی یونیورسٹی ہے جہاں 45ہزار سے سے زائد سٹوڈنٹس زیر تعلیم ہیں۔
ایشیا کی ٹاپ 300یونیورسٹیز میں یونیورسٹی آف لاہور شامل ہے، اسکے علاوہ یونیورسٹی آف لاہور پاکستان کی ٹاپ یونیورسٹیز میں سے ایک ہے۔
یونیورسٹی آف لاہور ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2022میں پرائیویٹ یونیورسٹیز میں دوسرے نمبر پر آئی ہے۔کیو ایس رینکنگ میں پاکستان کے اندر 8ویں جبکہ پرائیویٹ یونیورسٹی کے طور پر دوسرے نمبر پر آئی ہے۔
چیئرمین اویس رﺅف نے مزید کہا کہ کوویڈ کی وجہ سے دو سال بعد کانووکیشن منعقد ہوا۔ یونیورسٹی آف لاہور نے اس دوران آن لائن ٹیچنگ کا ٹاسک بہترین طریقے سے پورا کیا جس میں سٹوڈنٹس اور والدین نے بھر پور تعاون کیا جس کے لیے یونیورسٹی انکی شکرگزار ہے۔
کاونوکیشن میں16ہزار 130سٹوڈنٹس کو ڈگریاں دی گئیں جبکہ 53طلباءو طالبات کو پی ایچ ڈی سے نوازا گیا۔
پاس آﺅٹ ہونے والے طلباکے باعث ہماری ایلومینائی کی تعداد80 ہزار تک پہنچ گئی ہے جو اس قوم کی کیپسٹی بلڈنگ میں ایک بہت بڑا کردار ہے۔
کوویڈ کے دوران ہم نے ٹیکنالوجی کی مدد سے سٹوڈنٹس کی تعلیم کا سلسلہ جاری رکھا تاکہ تعلیمی نقصان سے سٹوڈنٹس کو بچایا جا سکے۔ہم یونیورسٹی کو عالمی سطح کا تعلیمی ادارہ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
ہمارے پاس ملک بھر کی طرح 22 بیرون ممالک سے بھی سٹوڈنٹس تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ ہمارے 10سالہ پروگرام میں شامل ہے کہ ان غیر ملکی سٹوڈنٹس کی تعداد کو ڈبل کیا جائے اور دیگر ممالک سے بھی سٹوڈنٹس ہماری یونیورسٹی کا رخ کریں۔
لاہور شہر میں 22میڈیکل سنٹرز اور ڈے کیئر سنٹرز بھی بنا رہے ہیں۔جن لوگوں نے پاس آﺅٹ کیا ہے انکی ذمہ داری ہے کہ وہ یونیورسٹی آف لاہور کو بطور برانڈ متعارف کروائیں۔
ریکٹر محمد اشرف کی کوششوں کے باعث سکالرشپس وصول ہوئے ہیں جسکی مدد سے سٹوڈنٹس کو بہترین تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔
گیسٹ آف آنر اقبال چوہدری نے طلبا ءو طالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اس بات کی خوشی ہے کہ آپ لوگ عملی زندگی میں قدم رکھنے جار ہے ہیں۔ میں نے اس سے پہلے اتنا بڑا کانووکیشن نہیں دیکھا جس میں اتنے زیادہ پی ایچ ڈی اور گولڈ میڈلز دیے گئے ہوں۔
چیئرمین اویس رﺅف کی انتھک محنت کے باعث یونیورسٹی آف لاہور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔آپ لوگ خوش قسمت ہیں جو پاکستان جیسے آزاد ملک میں پیدا ہوئے۔ کشمیر اور فلسطین کے حالات دیکھیں تو احساس ہوتا ہے کہ آزادی کتنی بڑی نعمت ہے۔
ملکی ترقی میں خواتین بہترین کردار ادا کر سکتی ہیں لہذا پاس آﺅٹ ہونے والی طالبات گھروں میں بیٹھنے کی بجائے ملکی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔
آپ لوگ خوش قسمت ہیں جنہوں نے یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ورنہ ملک میں لاکھوں بچے ایسے ہیں جنہوں نے کبھی سکول یا یونیورسٹی کی شکل تک نہیں دیکھی۔
ریکٹر محمد اشرف نے شرکا ءسے خطاب کر تے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی انتظامیہ انٹرنیشنلائزیشن اور انیٹر پینورشپ کے فروغ پر فوکس کیے ہوئے ہے۔بہت سارے ممالک اور تنظیموں کے ساتھ ملکر ریسرچ پر کام کر رہے۔گورنمنٹ کے پاس اتنی نوکریاں نہیں ہیں اس لیے آپ اپنا کاروبار کر کے اس قابل ہو سکتے ہیں کہ دوسروں کو جاب فراہم کر سکیں۔
چیئر مین اویس رﺅف نے کانووکیشن کے اختتام پر گیسٹ آف آنر پروفیسر اقبال چوہدری سمیت دیگرمہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور سوینئرز پیش کیے۔