تازہ ترینخبریںدنیاسیاسیات

چینی صدر سے ڈیڑھ گھنٹہ بات ہوئی٬ جلد چین کا دورہ کروں گا٬ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انھوں نے چینی صدر شی جن پنگ سے فون پر بات کی ہے اور اب وہ چین کے دورے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔

انھوں نے چینی صدر شی جن پنگ کو بھی دورہ امریکہ کی دعوت دی ہے، حالانکہ دونوں ممالک نے ابھی تک سرکاری طور پر کسی دورے کی تصدیق نہیں کی ہے۔

چینی میڈیا کے مطابق وائٹ ہاؤس کی درخواست پر دونوں رہنماؤں کے درمیان فون پر بات چیت ہوئی۔

ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈل پر لکھا کہ دونوں کے درمیان بات چیت ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی اور اس دوران زیادہ تر بات چیت تجارت پر ہوئی۔ انہوں نے یہ بھی لکھا کہ ’نتیجہ دونوں ممالک کے لیے مثبت رہا۔‘

ٹرمپ نے اوول آفس میں جرمن چانسلر فریڈرک مرٹز کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ ’شی جن پنگ نے مجھ سے چین آنے کو کہا، اور میں نے انھیں امریکہ آنے کی دعوت دی۔ ہم دونوں نے اس پیشکش کو قبول کیا۔‘

ٹرمپ نے کہا کہ وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ چین کا دورہ کریں گے اور امید ظاہر کی کہ شی جن پنگ بھی اپنی اہلیہ کے ساتھ امریکہ آئیں گے۔

تاہم چین کی جانب سے جاری بیان میں صرف ٹرمپ کو دیے گئے دعوت نامے کا ذکر کیا گیا ہے، وائٹ ہاؤس کی دعوت کا کوئی ذکر نہیں ہے۔

چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق بات چیت کے دوران چینی صدر شی جن پنگ نے ٹرمپ سے کہا کہ امریکہ چین کے خلاف اٹھائے گئے منفی اقدامات کو واپس لے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ چین ہمیشہ اپنے وعدوں کی پاسداری کرتا ہے اور دونوں فریقوں کو جنیوا میں طے پانے والے حالیہ معاہدے کی پاسداری کرنی چاہیے۔

دراصل دونوں ملک ایک دوسرے پر اس معاہدے کی خلاف ورزی کا الزام لگا رہے ہیں۔ اس معاہدے کا مقصد دونوں کے درمیان عائد ٹیرف کو کم کرنا تھا۔ ٹرمپ نے اس معاہدے کو ’ٹوٹل ری سیٹ‘ قرار دیا تھا

جواب دیں

Back to top button