
آپریشن بنیان المرصوص: بھارت نے ایک ایک نقصان کا اعتراف کر لیا
پاکستان نے انڈین عسکری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے تیز رفتار میزائل استعمال کیے، جس سے محدود پیمانے پر نقصان ہوا: انڈین فوج کا دعویٰ
انڈین فوج نے کہا ہے کہ پاکستان نے مغربی محاذ پر فوجی کارروائی کے دوران انڈین عسکری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے تیز رفتار میزائل استعمال کیے، جس سے محدود پیمانے پر نقصان ہوا۔
انڈین فوج کی کرنل صوفیہ نے پریس کانفرنس کا آعاز کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے یو کیب ڈرونز، لانگ رینج ہتھیار، گولے بارود اور جنگی طیاروں کا استعمال کر کے انڈین فوجی انفراسٹرکچر کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔
ان کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کی اس کوشش کو ناکام بنا دیا گیا۔
انھوں نے بتایا کہ بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر سرینگر سے نلیا تک 26 سے زیادہ مقامات پر فضائی دراندازی کی کوششیں کی گئیں لیکن انڈین فوج نے کامیابی سے اپنا دفاع کیا۔
انھوں نے کہا کہ ’ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور اور بھج، بھٹنڈا سٹیشن جیسے ایئر سٹیشنز پر سازوسامان اور اہلکاروں کو نقصان پہنچا۔‘
’میں یہ بھی بتانا چاہتی ہوں کہ پاکستان نے ہائی سپیڈ میزائل صبح ایک بج کر 40 منٹ پر استعمال کر کے پنجاب کے ایئربیس سٹیشن کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ ایک قابل مذمت اور غیر پیشہ ورانہ حرکت کے ذریعے پاکستان نے سرینگر، اونتی پور اور ادھم پور میں فضائیہ کے ایئربیس پر صحت کے مراکز اور سکول کو بھی نشانہ بنایا۔‘
دوسری جانب اسی پریس کانفرنس میں سیکرٹری خارجہ وکرم مصری نے کہا کہ ’میں پہلے بھی متعدد مواقع پر کہہ چکا ہوں کہ پاکستانی اقدامات نے اشتعال انگیزی اور کشیدگی کو جنم دیا۔‘
انھوں نے پاکستانی دعووں کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’آج صبح سویرے ہم نے اس بڑھتے ہوئے اشتعال انگیز انداز کو دوبارہ دیکھا اور ذمہ دارانہ اور نپے تلے انداز میں دفاع کیا۔‘